تارف مصیف نفک مم 07 ۳9ک شسش.
جشن میا دالٹھی پگ ۰7-٤ج-س سس سپ
چوازتفل می را لی کے ول سس تہ ت85
میا دوالٹھی کے بارے می سای را ..... ۶
ملا ال یکامفجوم می ری ھرقل ات ۷
قیا میلاد اگ ............... سسمجووریتے۔ آگ
اسمالع قیام کےاسباب ۶۵ کہ َ'ہ''
وا 20 9 "
واتراشاعات یپ وہسسمبوییجحے آ
اق ٣لاذا آیاممہیمممسسسمسسسستہ 1
واصل بث 0ییِ_
لوار نی ہصتف
اداد وتلیات ربا لی کے مه رکڑ اویش او رکتپتۃ الفرکی متقدری سرز یں مکی ازم کی اک
سے ؟رجبددحصرییس الام کے ا لے بےشا راہ لعلم اور اکم لف رد پیاراہہو ئۓ ہتھوں نے اتی
بے شال او رقا ئل صمدر شک حمات ود بات کے جتمال ور عناکی ےتا رم کے جراروں صفیات
رون و بنا کفکمرد گے اوران ے٤ لئ ہلاون کے لو بآ رج بھی 7ھ ارام وگقیرت
ےکا
چو کی دی جج رکی کی ایک شمذ راقو یی نیت حر ة مخ سیرعلوبی بن خمااس کی
علیہ الرتمتت و الرتوان (متولر ۱۳۲۸ی مو ۱ھ )کا شماربھی ایس اکا برعلا و ما دی
یں سے کتھموں آئ ا وخ علق فرط اورارا سرت کے انل عال کو تفر وٹین
ا بثرایا۔اوزان کے لا مہہ ومست رشح بین الم امسلام کلف حون می ںپلم وکس تکی رولت
ار شی دش رفا یقت یمک رر سے ہیں۔
کینکر عم کین القز را لم نخرت سیایشھ ہن خلوی ماگ یگ یپ کے نا مورف رد اورصنر
در دہدایت کے وارت اشن ہیں ۔ز نظ رکتاب وصوف کےایک تع مقا ل کات جم ے۔
اود ییہا ںآ پچ یکا ای حم تارف تصور رکب
۸)“,
اتا مے:
علسل سب ہہ ہے جوستائیس واسطوں سے رسول متقول صلی ای علیہ ول وعلم جک
جا چا ے:
7 - بن (ا)علوی بن )٢( عپاس من (۳) عبدال زی من
۵
(۴) عپاس مین (۵ )ع بدا زی بین (٦)شھ بن (ے) اعم جین (۸) صلی
بن (۹)عر لی مین (٭۱)ابراگیم من (۱١)عر مین )٣٢( دارم
(۱۳)عبدالل زی بین )۱٢( بارون مین )٤۵( علول مین (۱۹) نر بل جن
(ےا) لی بن (۱۸) عبدالنکن بن (۱۹)صی مین )٣١٣( این )٣۱( مر
زی ([۴۳) گنی مج (۴۴٢)اورشش جن )۴٢( خحبراظہ الال بن
(۵٢)بئسن نشی بن (۶۹) اشن سا زی ڑ2) گلزرخانر؟ اض
رام بت رسول اوڈییلی ار علیہ ول ؤسلم ا
و وت و سی م
سیشھ بن علوکی مال کی ولاو میرم بی یں ہولی-ا ای میس سز بنا و ما بای اور
ھڑیں لیم وتز بیت ہوگی مو رجرام ےش یح تو سے استغاد مکیا۔ بررسۃ الفلا ج اور مررہة
تفر ارآ نککیکر می بھی لیم بائی۔
اسا مز 8:
آپ کے سسہورومروف اسا تج ہاور ٹیو ىہ ہیں :
(1)۱لسیعلوی بن خعباس الماگگی ءاکتو لی سن۱۳۹۱ ھ
(۴) اخ حھ مکی نات امان ءالتوٹی سن ے ۱۳۸ھ
(۳) ان جالع رم بن التب لی ؛التوئٰی ۱۴۹۰م
0-0-0
(۵ )ات مھ الیا وط ایا یھر گ 17" ۔التوی ۴ن ۱۳۹۸ھ
() امن تن بر نشج اش ط ءامتوثی ٹیک رخوا لمھن سے ۱۳۹۹ھ
(ے )اخ راب امابوا نت اطرت قاٹلو نے
(۸)اخُ عپرایٹرینسیرا
(۹)تغ جرف رسیف بن پلای سی
1
کاو بسظاتتهوارترارعز لمت ا ر|ئامفرارومع 1ت کلارے
زا یتیل می قام ہم درس طلبہ پیک پکوفقیت د بر تی حاصس تی ۔ سی لئ اہے والید ماچد
ےم 7 بر ہرت بے ے دا ی دری لا کا دوس رے طل کو در ںبھی وا ہر تھی تی و
منرت لم ےفطریی مزاسبت اور خداددادلیات وصلاحیت ى یکا فیضان تھا آ پآ گے بل
راہ والمد ما جرتخرت پچ علوئی اگگی کے تج 0901
و قد تعینت مدرسأ رسمیأ فی کلیة الشریعة سنة ۱۳۹۰
و بعد وفاۃ الوالد بٹلاثةایام اجتمع علماء مکة فی دارناو
کلغونی بالتدریس فی مقام الوالد فی السجد الحرام۔ و
لازلت مستمدا بفضل الله و عونه۔ ٣
کس مس کر و
امت اڈ وق مین کی ین لی دلاو کی لوت مرا نف دخ یش خوما ا
آپ نے سفرفربایا تم ننھین کت يك یں سےاسجزادو ا م یشرع
بل کی نی اتا مات کے یا کی ای لن ات تچ کر ے کے گے
شیا م٣ رات او ین رارف م ائشء اف نشیا ہندوستانء برطاش کنا ڈاوشہرہ کے متوردرورے
کر گے ہیں ۔الن قھام چجوں پر پک ز بردست پ مرائی ہو اود اترام دخقیر تک نظروں
سے یک اگیا۔
لصاٹف
٤ گوناگکوں محر وفیات کے باوجورنھنیف: دتالیف کے کام سے بے عددل جیا سے اوراب
پہ ان یسیو ںکتائیں ہب کے الم ےکک لکرمتظرعام بر1 چگی ہیں چتھیں داش ورا وت یم ماف
ٹبتوں میس خاصی متبولیت عاص٥ل ہے اور اپے اپنے موضوع پہ آگیں شی قمت اضافہ
مچھاجاڑے۔
منررجہ ذس لکما یں تودیر کی نورے ری یا
)١[( رپ الاثقان فی علوم القرآن؛ مطبوعه دارالانسان
قاھر۵١ ۰ ۱ء
)٢( حول خصائص القران: مطبع سحر) جدہ (۷٣ٹئھه
)٣( القواعد الاسلامیة فی علم مصطلح الحدیث ۔ جدہ ٤٤١١ه
)٥( الانسان الکامل
٢٦٣ھ
(۷) خول الاختال بَالَموَلد الذوَیٌ الشریف ۔-١۰٠ؤ
(۸) فی رحاب البیت الحرام جدہ ۱۳۹۹ھ/, ۱۹۷۹ء
(۹] فضل”المتطا' وعنایة الامة الاسلاما وپ مک یکریہ۲۴۹۸+
(١١)فی سبییل الھدیٰ و الرشاد. جدہ ۵۱٣۰١
)١١( قل هذم سبیلی ۔ مدینه موارے؛کزہ
)٦( الدعوۃ الاسلامیةء مکتبۂ الغزالی دمشق ۵۱٣۰۱
(۱۳) ذکریات و مناسبات دمشق ۱١١١ ۱
)١٤( المستشرقون بین الانصاف و العصبیة۔ جدہ ۵۱٤۰۰۱۲
)٥١( ادب الاسلام فی نظام الاسرة جدہ ١۰٠۱٭
)٥٦١( الطالع السعید: المنتخب من المسلسلاتِ و الاسانیدء جدہ. ۵۱٤٣۰۲
(۱۷)کشف الغمّة فی اصطناع المعروفِ و رحمة الامةہ جدہ ۵۱٤٣۰١ ۔
و و لپ
سی رح بن علوبی ماگگی میس موضصوخ نلم ارات ہیں نہایت مت وس تو او رین وخخص کے
اتا کا دا رات اد اکر ن ےک یکو فرماتے ہیں ۔او درب ارک وتعالی ای کامیاویوں
سےادازتاکبھی اتی ای تی نل الم نی“ لال سے لات یر اضف ادن ۓ
موا دک یف را ہج کا کا مکیا اس کے با رے میں خ ود ریرفرماتے ہیں :
ٹم لمٰاتم العزم شمّرت عن ساق الجد؛ و شرعت فی ذلك
بدون توقف لایقطعنی عن الکتابة و المراجعة و البحتث
۸
حضر ولاسفر۔لکثرۃ اسفاری۔ فکتبت فصولا بعصر؛ و
صمح سس و چہ سیت
تونس؛ و الشام. <
اک بورا تاذ عد ٹن اوھ وآ گا دی پگ یقنعیت سے پارےے کہ کن + یں
قاع ؤلففڈاالسییٹر الیل سر العلامة الفاضل الشی
محمد علوی المالکی؛ احد العلماء النابھین و الشیوؤخ
الاجلة الذین لھم شغف ٭ ألَسية الس نة و عنْارة
کبیرۃ باحادیث رسول الله عہ
زلم نل کے اتو کن د۲۳۸ کے وارث و اشنء
مفں انا وم سن سےتکم ردارہ اولیا وسلیاے اض تک جلاللت شمائنٰ کے فکررشناس او را نکی
نی کیم کے دای وع بی ہیں۔
الا فکرا مکی شان میس ائشتنما یراز یمرنے والوں ےآ پ ختاظرت
کھت ہیں اورائیں بے یں ستھ
سے واب سے ہے دا کو سم لے وک یا
و اياكء ثم اياك ان تطلق لسانك فی اعراضھم؛ فانك ان فعلت
ذلك فتد تظاھرت لھے بالعداوۃ۔ و قد قال الله تعالیٰ فی
الحدیث الصحیع القدسی (مَنْ عادیٰ لِیْ وَلیّا فقد اذنته
بالحرب)۔
رتال جش النارئیح :اذا ابتلی الد ستاصی الله ایٹلاة
بالوقیعة فی اولیاء الله و من ھنا قال بعضھع: لحوم العلماء
مَسُمومةء وعادة الله فی منتقصیھم معلومة۔ ٴ٠
وا 6چ اق
۳ از وا ۱٢۰۲ /۱۹۸۲ء ٹیش بعد نما زمفر 75 سطو راو رص یھت رم موا نا اتا رامر
کی یمان آآپ کے دول ٹکمرے بر حاضریی دگی۔تشفقت دمحبت 2 اورکریم خائل سے
۹
آپ ہے نواڑا۔ مرا ر کل قلعت ومیلادآرامتتجی جرررڑاےکممرل ےت کا زی نی اور
اٹ ویش وعلی تا گی مسلران ش گل حے ع نحت نوا ںگپھو مک میس یڑ ور سے تھے اوررمت
ورک بارش ہو یھی اق تل نے نے ےپ پ نے ام دونوںکوا تی اضزنا چنا روس کن۔
اورضئااافدد ری مات رق +رختتر ال
ریا( نود ععرب ۴ وائو ںآ نے مراہف رن ےپ کے نا میک ع یہار سال نکییا۔ ای
کے جواب یش جوک رم نام وصول ہوا اہی کےتر جم مرا سضر تار فکااخظام ہوا ے۔
سال اارشع ایخ
عوسی رای کر مر کر ا ا وا
زا امم شر یف پا بلدا گر ام
حضرۃ المگرم الشیخ الفاھ کل فلت ڈاالل تعالیٰ
السلام عليکكم و رحمة الله و بركاتة
اما بعد!
آ پکاکریم :امہ ملا جس سے بے ناو موی ہوا دی اتال یآ پکو بین خطافرماٗے۔
اسیے ضفظا وا مان بی ر تھے ھے ا و امت لہ کے ےآ پ فی ارت ہن۔
رن جلسوں اورکانفرنسوں ا ںا بے تک ا مایا ا نا۔ ٹس میں ن ےن رکم تکیا 7 لات
مو رکا نف ریس می ہیں:
(نتی و سای تم لا
(۰)جش جا (دارامعلوم) الا اعت (ہنر)
منقالاات ھی کر نے اوراجلاس میں شک تک نے کے لئ و نیا ملف علاتوں ے جھے
نشو تگی لا:
)٣( مک ز اسسلا ھی جاک رتا ء انڈر و نیشیا( )مک زشححیات اسلامب کناڈا(۵) نرہ ۃالامام
ا نک۔ اع راکش( ) م وت خلا ما لکیہ ۔لنرن (۵) مت رع نی بایان ظز
( بن الاقوابی) مقاہلی“ ق رہن یع :کو سودکی عر بکی تین با رصدار تکی پر
میزر تگردگیٴ_را پل ما لاس لائیبریکرمہ کے ال موا تع رانا ئی خطاب کے لے یں سال
تک میس نے ش رکم تکی۔
ٹس نے انی یت کما ہیں1 پکوا دخ فراعم ا درکی )کددے دی ہیں ےن اوقنت مز
قرام یج نکنابو کا یں د ےد باہو اع کے اس۶ یں لت ار لن یداو ٰ
تر یی یلوج المرام مت طا امام ما 20 و وو قران۔
والرکتر مکی ولا رٹ ۸ ”می ںییم ٹیس بج وکی اع کی درا صاشف ب ٠یں:
)١( إِبانة الاحکام شرح بلوغ العرام (۲) نیل المرامء
شرح عمدة الاحکام (۳)فیض الخبیر فی اصول التفسیر
(٤)المواعظ الدینیة (٥)نفحات الاسلام
میرے اس تمذ یہت ہیں۔ مشبور 9ن )سے والرسیدعلوکی عماس کی (۴) شی عمر
جران (۴) جم ممرحویب اش مض_ی ( ای وش مبدنت ری رن () ٹج
ھپ رالیا ابو ی|حنویٹم مرلی۔
اور بہت سے می میس ای ای تعسو کاب میں ذکرکیاہے۔ ال سکیا بکی ع راع کی
ہاے سغذا و بالله التوفیق۔ و دمتم۔
وق خق کچ روغ
سشرعادئی اگگی کے مقالے”حول الاحتفالِ بالمولد النبوی الشریف' کااردہ
و ہشن ما دا میا 'مسلدانان ہندو یا کی انمت شن اش ےد اک دا کا
ولاک ز 1نا الف کیا تق او زا سکرافقلت ومن ےآ او زین او الک
جانے وانے پاش فات او رپچھیاا کی جانے دای بدگمانیوں سے ان ذ ہن صا گھیں۔
ند کرکگرہہ- ی خیب طا تفہ جندہ اور دمگر بل داز یز دنگ خر بمما کک ادز عام
اعلام کےاندر پور اچتمام کے سات یماخ میا دام یکا اناد ہوتا ہے جن ٹل ہررنگ و
د1 کےمسل انف رک ہہوکر برکات دا ر بن ض۰۵ 09."-م"مھ]۳م,0) ے تہ ر٥ ور مو نے
ں۔
7ر ت اس سس تی رو کت اع بی دتھ .تاس لم نا عا ماپ ےحبوب و
مصضظ نیش کی کی عبت عطا فرمائے۔ ا لام وا نکی یں رین رک ےکی نی جن اور
نے بے پایا لپفل وکرم ے+واڑے۔آمین یا ارحم الراحمین۔ بجاہ خبیيك و رسولِك
سید الشرملین خاقم اقبیح علي السلوار التسلم رعلی آلوو سخ اصعین ۔
و کک کک 0 0 ۰ و رر رترب رر بد رد یرٹ
ان الا تصھیا ناش
معدالبا رگے ابر الا ۱۰۰۳ھ
ملا ۲۸ رجنو ری ۱۹۸۳ء
7
ا کک ا وو رو رر رہ رد ڈیا
بسم الله الرحمن الرحیم
شھرعرب وش مود از حفرت ات لسیش بن علوکی بن عباس ال کی اشسنی لی تا رز
۲ا رمقمان السارک ۱۴۲۵ن مطا ۳۹ء اکب ۲۰۰۴ء اچ اتک اس عالم فانیٰ سے حا لم اروا
گی طرف رعل تفر ماگ ۔انا لِله و انا الية راجعون۔
رام سلوراورصد لا یرم مولا نا اق رارقا دی مصبا تی (موجود وشن لیر یت دارالعلوم
قاددیفظر یب نواز لیڈ گی امھ ؛سا تج افربیقہ کوآب کےگھ ردام بر کی روز ا دمنعقز
ہونے والی ابکہعفل میا دالٹھی (ج پان )یس جب ۱۰۲۴ ۱۹۸۲/2ء یں ش رکم تکی سنداد ت گیل
آپ نے ایت یک مطبوم کالوں یک ا ا کر کی اجازت ےکی بم
070 مب مروف رھ پک اھر تاب
حول الاحتضال بالمولد الفبوی الشریف' ات جج تا جش نمیا وٹ ی''راة
ن کیا جن سکی ۱۴۰۳م / ۱۹۸۳ء م١٠ غ الا لمائی ما کیو رکی رف سے مج اشاخت ہوئی۔
۱۹۸۴ء یس دی کر قیام زم ہوا۔ ای د گیا رو سال ب1 پک مشہورز ما دتصنیف
"مضاہیع یجب آن تصحع' کات جریگوتااضلا رگ رراعقاز' گیا( لک ۱۵١۱ء
۵ ء؟ یل رضصو ی کاب دا کی رف مکی اشا عت ہہوگی۔ دوفو ںکائیں ہندویاک
یس شا ئن اوزنشیولی ہو چچگی بس ۔
۲۰۰۳/۵ بیس خقرت سی مج زعلوئی مکی ہد وستا نتش لیف لا ئۓ ےہ رکز النقاۃ
الیکا یک ٹضھو کی رالاکی دگوت برا سک یکانفاس می لآپ نے ش رک تفر ماکی پیر یکا سٹ کیا
ہا رضا اک یی ن ےپ کے لئ استتبایہ روگ را مکیا۔دہ ل ےا آپ د ریف لاۓے
ور اشن مفتی انم ححضرت مو نا مفت یمج اخ رضاتقادرکی رشموبی ازھ ری مر الا یکی ذگدت ہ
بی شریفک کہ بڑی خقیرت کے ساتھ بارگاہ رضسوئی میس حارکی دئی م90
ہہ پیک دائم سطورکھ یآ پکارضق سرتھا۔
م۳
اپ کے والد مار ۃ الس الشربیفعلوی بن حاس ال گی نی لی (متزلر ۱۳۲۸ ی/
و ئٴ ۱۳۹۱ )ای لیم الم ون نضل اورییل انقدرمحرت تھے ۔کہاجاتا ےکہآپ کے تا نووا
ہمت علو یس پت اڑسی احاد یٹ وروایا تگھیا ا بکک راری ومسمول ہیں مج نکی سنداپاعن حر
عہدرسماات سے گی پٹ لآ درجی ےہ بہت مڑاشرف داعزاز ے جوا مارک دمقدرس مان وادہ
کوصرہوں ۱ے۔خحاصل سب
عہ لی مخم وش لا زہ الشربیف تام و مصرترۃ الس الش ریف علوئی بن خ اس لی
کے وصال(۱۳۹۱ھ ) کے موقعہ رخرارج عقیرت ٹین کرت ہو ۓ لت ہیں :
والسیدعلوی الالگی کا رکا الخ دعاٹالحرء
المکی الشریف۔ و ان درسه العلمی المبارك بجوار باب
السلاعنی الکن الک ال شرف آلڈی رثا عق الد
انسیدعباس ال۔الکی فڈاھر بنور العلم۔ و نشرہ
تفسیرآللقران الکریمٴ و شرحاللحدیث الشریف و
فقھا ولفة؛و ادہا(ص۷۷:۱؛ صفحات مشرقة۔ مکكة
المكرمٰة ١ ٢٤٠۱ھ)
ْ8 تن ئ لوف شی مصر 37 سی را الما الا سملائی بت ون
السید علوی المالکی عالع جلیل۔ و فقیه متبحر؛ و صدیق
وفی۔ صادق الوعد؛ کریۓ المعشر حسن اللقاء؛ محب
لی خطوف عل السا اس ئلى الوقاۃ سلاققی
القول و الفعلء مرموق بالاجلال و التوقیر من الخاصة و
العامة۔ (ص۔۷۱ء؛ صفحات مشرقة)
ححضرتہعلوبی بن عپاس مک یکی تحردد ہنی بھی تصنیخات میں سے چنلد کے نام مہ طہیں:
)١( حاشیة "فیض الخبیر علی شرح منظومة اصول التفسیر۔
)٢( فتع القریب المجیب علیٰ تھذیب الترغیب و الترھیب۔
)٣( المواعظ الدینیة۔
)٤( العقد المنظم فی اقسام الوحی المعظم۔
)٥( المنھل اللطیف فی احکام الحدیث الضعیف
() نیل المرام تعلیق علی عمدة الاحکام
(۸) شرع بلوغ ارام
مشپو ری اد یب تع رخیا طآب کےگ رسسل عق ہونے وا لی موانٹل میا وا یه
کیا بادتاز ہکرت ہو اپ ایک عون میس کھت ہی ںکہ:
شےء مھع جدا ارید ان اضیفة: کنا نجلس فی مجلس
السیدعلدوی فی مج لی نعالعولد۔ و کان حاشراً فیه
الشیخ حسن لبنی؛ و الشیخ زپنی بویان؛ و عباس
و وقار؛ بدونِ صیاحءلان الحاضرین یحسون بھیبة
صاحب المولد ویتصورون ان4 جالس معھم کما یقول
بتشخر بتشخیص ذاتِ المصطفیٰ هو حاضر
بای مقام فیه یذکر بل دان
و الجمیع یجلس بالادب والوقار و الاستماعء کا
یجلسون فی مجالس الملوك و الامراء؛ ولا احد یقدر ان
یرفع صوته بالاستحسان و الاعجاب؛ احتراما لکبیر
السجلسء آوفگبرا الیجلس من العلعام الآافاضصل۔ بل
احترامالضاعپ الذگری:
۵
و لهذاعند ذکر الولادة یقوم الناس فیما یستی بالقیام
احتراماللذکری النبویة و لیس کما یتصور بعض الجھلة
(ص١٦۱۸ صفحات مشرقة۔ مکة المکرمة ١١ ۲٣٤۱ھ)
حطرت سیر علوبی گی (مت لی ۱۳۹۱ء ) کے فرزن پلیل خضرت سی رش علوی مکی (متونی
۵ر ٢۰٠٢ سک ود گی شس عقوام وخ اض اور امرا و ول سب کے وررمیالن تھا
قب میرحت مول ات حر 7 الع بن قادئی ماج ری رجم ان تھائٰ (صال ۱۳۰۱م
[۸+) کے باجرزاز هگم الرض تھے مرو" م فا نع ئن مدکی دن رھ انڈزنقالی ے
ینطو کی ایک لاتحات( ۱۹۸۳ء )یس رام سور سے پیا ن فر مایا“ 75
ملک ایل صنت برنبات واستت تا مت او رت۷ داش کی ےا ودنا
وعا صطرت سی جم علوبی گی سے عناء و مخت رز سے کھنے خھے اورا نک یکویس ناک کی کی
و کام دامر ےی کو ارک کےآب جلاف بداقدام ادرقیر بن رکا سمل رو کیا
طا ےکا ال از در ایآ کین ۱ بت اورعام) لام کے مت بح اتا یر الما
کوکی ڑا طر١ 0,0( و نکاس ھا خلا شیوخ حر ین ن ےپ کے
ودقارکوام را ےمللت اوزخ دشا قد یا کر نے کے لے ایک ہار با بھی مشورءکر کے ارک تماعت
مناسب او رمث نل یی رامحقما ری ۔اکھنوں نے کیا لا ں و3 تد جب شاو( یلگ کادورہ
اگ تی رگ او دک بھی مروف ما وشیثو رح جماز نوا جم اور پرتادل خیال کے لئ جس دقت فلاں
ام برح یل کے انی فشنت ہب ےآ خر بیں رت میرح رعلوب یکنش ریف انی اورازع
کے ات رام و اكک رام یس کبھی مل وضا| بس اکٹ ےب جا یں گے۔ اس طر ظا نسگر
اکن کومت ا ٹیہگھموں سے دکیھ گےکرائل یز اہ تی وم بیترت سیدۂ برعلوبی اک یکا
کتا ارب او رض اسم
چنا تراایاتی ہہڑالگ یکہاس نع لمفل میں پ سب ےآ نر می نشیف لا ۓ او رکئی
فلا وشیوغع حا کو کن تیج بکوڑیے ہہوئے ای رتا جوا کیٹا ین
کٹ ےو گر
ھ
ایک لا جات می تقا ئک ای صنت حقرت علا مہ شاہ اجرورالیٰ صرر قب صرر تد علاے
پاکمتتان(وصال ۲۰۰۳ء )نے بج بی نف مایا
یی عا جب حنحضرت سر رعل بی ما ایا ختتا اصائف اور اظمارتتی سے پر ان اور
نالاں ہو مۓےلو نع نے ایک ہنڈاوفر ےگ رشا :ہد سے طاتقا کی اوران کےا فشکا با کا
کول دیا۔ شا:فہرنے سب یکو سے کے بعدصرف ایک ملک اہ :ضا وا سبدلۂ ۔امیں
گنوڑوووہ وکررے پون ای کے د۔ فی الکن شا یحم نیکرارئی لی وفد اب وحا مر
ہوک کیب افسول متا ر گیا
سای وزمیککو تہ سحودکی عرب ڈ کش یرہ بممائی اہ ےحترم وکرم استا رت تج علوئی
عیاس گی (متو ی ۱۳۹۸ھ )کو اپنے ایک عون می ا طر را عقرت بی کر تے ہیں :
رُجل من رجالات العلمإ لین أعلام مكة المكرمة: و
عالے من علماء الحرم المکی الشریف: و کانت لە حلقات
خاصة بە یفد البھامن أھل مكة المکرمةء و ینتفعون
بذالك العلح؛ یتناقلونه بینھم؛ و پصحبون أولادھم الیْ
ھذہ الحلقاتء کما کان لە عنایةً خاصة بالطلاب الوافدین
من خارج المملكة من الیمن٠ و حضر موت؛ و آندونبسیاء
و مالیوزیا؛ و من البلاد الافریقیةء و کان یرعاھم رعایة
خاضةءر پحنو علبھم+ر یاخڈ بأئَدیھم (ص:٢۲؛ صفعات
مشرقة۔ مکة المكرمة ١٤١۱ھ)
چندسعاروں کے بعدراس بد وشسبین کے من ہیس اج اساذ زادہ : ت امم ان رز
علوی ماگی (زمتو لی ۷۵٣۱ح ۲۰۶۴ء ) کا کرکرتے ہو ت ےئم رع بد لی کت ہیں
و سبحان الله الذی غرس فی ذریة هذا العالم الجلیل خب
العلم و العلما* و خدمة السیرة النبویةء فبرز العالم الجلیل
السید الدکتور محمد علوی المالکی رجل علم؛ فھو فقیه
ۓ
وسحدث+ و من علما مكة المکرمة۔ و قد شرف الله فجعل
بیت٤ مدرسة لطلاب العلم من أھل مکة المکرمة الذین
یحضرون لتلقي دروس خاضۃ فی الحدیثء و السیرۃ
النبویةء و الفقہء و الذین یأتون الیٰ مكة المکرمةء فکان
حریصاً علیٰ اکرامھم؛ و تزویدھم بکل مایلزمھم من نفقاتِ ء
ویٔوفر لھم الامکانات للدارسة و الاقامةء ٹم یتخرجون
فیعودون الیٰ بلادھملنشر العلم و المعرفة۔ (ص ٢۲۔
صفحات مشرقة ۔مکة المکرمة ١ ٣۱۰ھ)
ز رظ رقاب می سآ پک شور آفا کاب فاہی نجب آن تصح * جس کےا
رشن سے نریاد وع لی ای یش نل لکر عالھ رع رب میس مبول ہو گے ہیں اہ کا ارحص جومیلاد
موس سے تلق سے اسے اہ تر جم ارد بنا ولچ پگکر دا عقاو ے یہاں کر او رش ریک
اشا بح تک رن میس نے مزا سب متھا ناک یہت یا یی ما اس موضوع کے اہم ات ا نشین
کے سا سے اما ال سر بے اصااح گر واعنتا و کے ی سوررا ڑل ئ عندہ یا۲ کر
لکرمتبول ہو گے ہیں
ار کا میا ت اے عیب با کے کے دق و سیل می۲ اں دیاغرمت؟ ۳ھ
مارآ ال کے لگ ارت خی ڑل ت وسعار وف وو دو
مات وذ تجر٤ 1خت بنا ۓے -آ مین
ای وصیدروار الم دی 72 --01 : ط۶
ارگ ری دی ۲۵ 4 11- :×۶3
لیم جح .* اجمادی الا خر٣۱۳۲۵م/مطا اق ےہ جولا لی ۲۰۰۷ء 7-ء طط
جن ملا وا : 7
بسم الله الرحمن الرحیم
محفلِ میلاد النبی علَهيَم کے سلسلے میں کافی چھ میگوئیاں هیں
اس محا لے می (اختا بی )گنفشگو اس تید ہکی ط رح ےج سک ہرسا لی شبرد اود ج حا ہواور
ہمعم میس بڑھاجاۓ ہا تک کفک لوک انس سے اکنا یں ۔
ببرااوردو ےت ایا لم دا نٹوروںکاز مع انس وشت مس طر١ اس ےت ےہ اس ےکن
زیادہ اہم اور گی یز ہے ا لئ میس اس م وضو پر ککھنانکیں چا ہتا تھا گن ججب بہت
سےمسلمانوں نے اس سال میں تصوصییت پیکزما کات ری راۓ جانا جا بی جن سکا انہمار نکر ا
کتما نلم ہوتا ق بیس نے اس م وضو ولا یزابجزو راد
مولی عو وگل ے 3غا 73 سمارے مسلماتو یکوجحخ وصواب پر ا مامت عطا
ٹریاجےآفعا۔
میا دی وضاحت
محفل می دای اوراس بیں ش کت ہے وی ویش وا حکڑئے سے مندرجہ یل
میائ للیوضا حت کت کنا ہوں _
اڑل : ما ےنال ہ سک تخل مسا دا یع صا لصاو ج والسلام منحق مک رناء یرت
نی لی اض الف جال سام سن صا 3 وسلام بن ھن اور پکیاشس من کے لے ابتا راکنا
اش مو پرکھاناگھطا ناءاورائٗت مسل مہ کےلوب می مس رت پیر اک رن پاش بد چان ے۔
وم :کسی ایک ہیی شب میں جل ےی“ میا دا یکوہھم فی نہیں کت - بل جوا ںکا
اعنقادر گے اس نے ومن یس ا کنیا مات دای کیو ںک یک رما کے ذکروگکراورآ پکی
۹
عحت والشت ے ولو لکا بس روفقت اور ہ ٹل ر ہار بناضروری ت
اں! پک ولادت کے مییے می لوکو ںکی وج راو ملک ہو ئۓ بج بات داتساسمات کے
اسباب و دواگی زیادہ مضبوط او رتو گی بجوجاتے ہیں کیو لیک ز ماتہ ایک دوسرے سے ه اط
ہوتا ے مموجود موںح اورکوئی منا سب تکو یک رلو کک شتۃکو بادکر تے یں اورحا ض رکو اکر جاحب
کی طرف ا نککاذ ہن انل ون لکنا سے
سو : مال دارشقاعا تہ دو الی اللرکا ہٹ بڑاذ ریہ ہیں۔ اور یک طبر مو چے
نم نکواگی نھد ےکی بجانے د بنا ا سج کا اس یی کاخ رس ےکم کر ات شب جا
وآ راب٢ اخوال وکرداراورعحیادات دمعاعلات کے کرو بیاان کے ذ رد ا تمس سم وآ پگایاہ
دلاتے رمہیں۔ ایح تکمرتےے میں ۔ ا می رو فلا رح کی ا٥ت و تن رچئ۔ اور پل و
سس ے ور 7 سا "سے
آز ماس شر وبزعت اورک روروششن ےم مسا کوت ےار و اوزا لے رک ا و ایا
انٹزفارگ بتقا یل انخ١ل پا جا سر سے یا کو ا کی دکوت : کی[ ںا تر جغ حض
۱ چس
للحت ہس اورلوکوں سے کت ج ںکہ
الا اع انتا حوات ےج انتا جات وع ظا زوین ۔. بلک انگ تباجعت آ کے
عضو ہج 0 - 0 سو پزاں ۴ ای اور ر ایل
سے ایے٥] اخ کے لئے پان اص کر نۓ و خلا وضسا رکآ گی برکتقول تہ روم ے۔
۰ ِ می
جوا نف ل مو ۳- کےورا ٹل
(۱) جشن میا الیل یح لصاو ت السا م زا صطفان پل علق سے ا ارت
دنو یکا ام سے ہس سےکاف بھی“ “ضف رہواۓے۔
بارگیشرنف میں کہ ہردوشبہ کے رو زا واہ بکاخ زا بک مگردیا جانا ےو لک
ا ںکی لونڈکی نے نے معثر ت شی می عا ینگ کے وآ کی خوش تی کی دی ذ ااطاہب نے ا سے
آ راکرد تھا۔
٢
: ای داقن کے سے ٹس حاف اکس الد ری نج بن ناصراللد بن تی بیان فر مات ہس
اناکانزھناکافراجاءذمەه پ”تَبّث یداہ“ فی الجحیم مخللڈ
فماالظن بالعبد الذی کان عمره باحمدمسروراومات موخدا
یم یں پت رتچ دا کی ات میں اقیت بدا" ناف کی ہا کے پارے میں
تب ص0 ےکا جھھ ہی پت کی ولادت برخویں ہو نے گے پت دوشمئہ کے روڑ بھی شا ں کا
ذا بک مکردیاجا نات اس بنرے کے سلسلے می سکیا خیال سے جس سک موی ز نکی ام
گی محبت میں مسرورسرشاررتی ہواوروواو صیر کے ات ردنا سے رخصت ہوا ہو
یک رٹیل ان لوم مسیاا زی ا کے انا روز اتے اوب انارک وتعاٰ )۴(
گیانحمتکہ رک اور کا جات کے لئ ا ےا اف کے اسان ساس کا شگ الا یکر تے
ےکیوں )کان ے ہرظوق خ را۶ پی ارت ,یوب
اک تی مکااظہمارد دز کوک کک یکر ۓے ےج اعد بت تر یف میں مر ت ال وق 2 یی
) ۱ سم 1 7 سی سے : مھ سر
ال رٹ ۓ رواہت ےکررسول الدتاپ کے 2ص ور نے کے ا لوا کیا و | پ
ےے ارشادٹر مایا:
فیه ولدت و فیه انزل علیٗ۔ ۸,
سای روز پیدرا ہوا ادراسی روز بجھ پر وگ :انز لک یگئی۔
بیجن میا داٹھی مزا ن کا مرارف سے ۔ پال صورت الہ ہلف سے کم ننقصووۂمطہوم
دای ےخواەوەروز 2 با کھا نا ھا اکر اڈکر کے لن بش کر ےا اپ پردو ڈگ کہا
نپ کن الف دطادانت ہپ لکش نکر بد ہرانک ین دی بات بای ای ے۔
(۳) آ پک ذات مارک ہپرفنگی منا نان حھرق ران سےمطلوب ہے۔ارشاد باری توالیٰ ے:
قل بفضل الله و برحمته فبذا لك فلیفرحوا۔ۓ
٢۲
تفر ماؤابلدجی ک کنل اور یکی مت پ جا ےک نون کر میں۔
اںآ یت می اوقدتھالی نے رححت برای خی مان ےکا عم دیاہے اون یکر نیم
09 رح٥ت گیں۔۔ال رتا رک وا یتودارا درم کا ہے۔
۳ ۶۰۰۰يئسئ
اؤراھم نے بھی سمارے بچپانغ کے لج رت بتاک رجا
)یکر ا۴ ل۷ زرے ہو شی یی داع ت دظوادشات سے عالی ز مان کےاعحلقی
کاھاظافرماتے ۔ال لے جب دہز مالنہآاۓ نس میں ید داقعات جن ی1 تاذ ان واقوات
کی یاداددان کےایا فی مک موتع ہوتا ےن دفو لک یلیم ران تق وا تا کی ود
سے ہے اس ل دو ایا ما کا خرف ہیں اورائی ایام یل دو وا تات میٹ یآ ۓے ہیں -
یک میگ نے خود اعد شون فزناپا چا اک عد یٹ شریف یس تر ف مال یک
جج بآپ ھ بین یب گنج اور بیہددبو نان ولا دا کا لاوز رک دیکھا فو اس کے بارے میس
آپ نے امتضسارفرمایا۔لوکوں ن کہا مہ بددی اس لے روز و ر کت ہیں اکم عاشورہ کے دع الد
تھالی نے ان کے ى یا لاحات شی اوران کے و وش رق فر ایا۔ا ننحقت تک راواکرتے کے_ لغ
ان دانع ز وو رکٹ ی۔ائس پآ پ نے ارشادفرمایا! ت2 موی علیرالسلام سے الع کے ما لے
شف یاد دشر یب یں کچل رآ پ نے اس دان روز ورکھااورلوگو ںکوھی روز ورک ےکا مم دیا۔
(۵) میا دا فی کیبل عہدرسالت می میں ہو اکر تی تی اس لئ ىہ برعت 7 ےکی
بنقت صتہ ہے کیو کہ داائل شر عیبرادرقو اعدکلیہ ک تحت بر دائل ہے۔ اس لئ یضرف ان
ایت اح گی کے اختار سے بدعت ہے آپنے اہج زا کے اقبالر ےکی کیو کہ ال کے ابا
ہہ وکیا شی لپیا ہا جاتے میں ھی کان شا ء اہم جلد ہی با نکر می گے_
)٦( میا دای بصلو وسلامکا سبب ہے اور یردوٹوں امرمطلوب مہ کیو نک ہار ترک
وا لی ارشادفر ما٤ ے:
ان الله و ملثکته یصلون علی النبی یَابھا الذین امنوا
۲۳۲
صلوا عليه و سلموا تسلمما۔ ا
رررورا رنیب سا مو -
رھ تر مطلوب ش رک یکا با عث ہہوہ وو خودمظلوب جھرگی سے وا نے گا رت ےا ہے
کرام تراری اوس امو 'ناضای گار
بیالن بی لتجدہر یڑے۔
(ے )شف میلا دای ءا پکی ولاادت ش ریہ مج زات یل ہاور یرت طییبہ کے طکمرے :
ول پان ریف وحرف نل جداکقی ے۔ ڑکیا یں اہ کا شع مکی د ایا ےک ہم
ضورکو پا یں ءا نکی اتا کر یس ؛اان کے افعال واعما لکی یر وٹ یکر یں ؟ ضمور کے جح زات پ
انان لااشیں اورا نکی آ ات تنا تکی تھھج وا کی بی کپ میاا دی یی مطلوب ونود باعل
ور بر و داکمرکی ہیں۔
و کے گاخرق ا طلاواما: و 00000 ۳0
ای کے ذرلجہ اوراہوتا تر یک رما کے مان تنا نے ا مل تے کنل نا ا نین
آپ یندفر مات تےاورائمی انعامات اورد مال ےو از تے تھے۔
5ہ یم : وو سور 92 ش5 ) 222
لی ےآ پکا رر کی اع واے۔
(۹) آ پکی عادات وشٹائل اور زا ت وخوار کیا مم رف تآپ پرکمال ایمان اور اضاف“
گی دا کیو افنا ن کرت ذ ون ان رن اوت تواغلال: کل
الٛ زافنفاؤنش کیل زاین سے و بت مکھڑاے او ریزپ 007-7
کائل نک لکوک ہیس او شا خطاں وعا؛ دا تک پیم می کوک انما نپ سے اضل سے جب اضائم
عبت اودکمال ایماان شرع مطلوب ہیں نے جو زا نکی داگی ہودہجھی ای ط رح مطلوب ے_
۲۳
(۱۰) ن یکر ہن ھک ی تلم مش روغ ہے اورمسرت وشادمالیءذکوت طعام جلس“ کر و
منقیتء اوراحمائنع واعاع| فق را وم این کے ذر ریپ کے لات کی خی تا امہ
ابقارع کا مایا ں مظہرے اوراس اھر ممشگر روا : ند یکارش نمو نکھی وو و
وین می مکیاہدایت دکی اور جمارے اند موا کو نو ف رہ ارم باصا یرف ا
(۱) لوم جع کی فضیلت اور ا سکی تحصوصیات کےشار می لک یکر یہ کے ارشادمارک
"و فیے ولدادمٴ ,ا 0
دنگ س فی رشرافت وگرا مت واڑا ہڑاجشنشس میں انل این واششرف ال می نی اس نا اگران
عالم یں لو وافروز ہو ہےۓ؟
نف ای ای دزن کے نی کین کزان دن سے لان تسا او دا کی نے
ےکسوہ ہے اس لئ جب جب دودن1آ ۓگا تاب لیم ہوگا جلی اک لوم جج کاحالل ےک ال
رد کی نی کے ھکر الف ضورت کے اظمارہ اوس ددام دتا رق انساضیت مس اہم اصلاح
وا لے یما رینی اتا تکوزند و لافطا اکلانی ہے کیک ا سے ہی جی ایک می
کی جاۓ پیدان یکیاتلیمکامحم ج یل اشن علیہ السلام کے اس قول سے ابت ہوا ہے جس میں
ھوں نع یکرم اپ سے من کیا ہآپ ببیت اعم ٹیس دورکحت نما اداف رما ہیں ۔ رپ
سے لے چھاکلکیا آپ نے جان اکہکہاں راز یھی ؟ ارش ادف مایا ایس و یی یل امیین نے عق سکیا
آپ نے" نی تک نما ز یگ جچہاں ححقرتگ ھک یک دلادت ہوئی۔ (رداہالنمائی)
)۱٣( میا داش یکوسما رک دنا کے عاما ےکرام اور جا مین خسن ون ہیں اور ہ ریہ
ال رٹل ہود پا ے۔ جوصضرت این مسجودکی ئل حد بیٹ موقوف سے ما وڈ قاعدہ کے مطا نی
ترما لوپ یج
نان41ڈالسلعوق ستاشر عش الاکست مان
المسلمون قبیحا فھو عندہ الله قبیح۔ ۳
شس چےزکومسلمان انی بیس دہ خدا کے بیہاں انی ہے اور جسےمسلمان
رگا جھیں دہ دا کے یہاں برد١اے۔
"۲
(۱۳) میلا دای بی ککریمم ین کی اد ہآ پکی مرح زور می
صد تکاس ہےاس لئ یجس سنت ےکیو ںکہ با موریشرج] مطلوب و
٦روں) ہیک آنغخار و اعادیٹ ال سس ین وارد جُلں اور ان 7
ٰ0
( )رب تارک وتالی نے ارشادفرمایا:
و کا تق عَلَيْك من نَا الرّسُلِ مَا تُكَبْت په فُوَاَكَ ۳
ایرسب پچ دہ مسمیں رسولو ںکیاخج رس سناتے ہیں ۔ ج٘س سے با راول
را میں
اس سے ظا ہر ےک مین عظا مہم السلام کےا خباروواقعات با نکر ن ےکی حم تپ
کے لاپ مار ککوساون وٹرا رہش ہاو ال 1 خر کفکی ںلہ ورای سے زیادد“ئیں
ا کی ضردردت ہ ےکم ہآپ کے دا تھا تپ الا یت ہے ہم ہپ دلو ںکوق ار وسکین ہیا یں ۔
(۱۵) ٹنیس ہک دراو یس جو یز ضہہواوز ہے اعلافےگرام نے نکیا ہودہ ہر
عال یل بدیحت سے ہے من س کاکر نا رام اورا لک تر دی واجب ے۔
لہ واجپ بن ہےکہ پ فیچ زکوادلۂ ش ریہ بر پٹ کیا جائۓ۔ اگر و سی معملوت دپی سپ
ٌھ ایس لچ 7
کنل ہے داجب :ترام پر اذ ترام ۔کردہپر ہا اکھردہہمبار یہ ہا ماج یامندوب پر
چاو توب رخار وللوسائل حکم المقاصد۔
چرہک ہلا کرام نے بدع تکو ار ا قسام نی کیا ۓے
واجب: گے ائل ز ولا لکا روک رنا او ھنح یھنا :
منروب: جییے بدارسل اورممافر ان ہقائ مک ناء ناروں (میزنوں) بر اذالن دی اورایا
کولی نی کک مرک رنا وصرراول کن راک
گگروو: ےسا چدگورنگ ون ےاج کی اکر ناءاورمصما ج کو راس تک ریا
۲۵
ما : جی ےئل یکا استعال اورکھانے نٹ کا چو بش ں تح اختیارکرنا۔
رام چ سن تکی مخالافت کے لئ ایا 00 .اد لے شرع راے شال ٹول اور
کی نی وشریصللحوت رتضل ہو
)۱١( رب رحعت 7را میں ۔ اگ الما ہوتا تو ححضرت ااوبکر حر تعم رم محضرت ز یا شی اللہ
تح مکاح ق کن او رق رضم ام نیودت ضف هی اق کوک ارت
مصا ضف میں آلیئ ؟ بی ترام بہوتا۔اوہم تر اع ٹیس ایک امام کے تی لوگو کو کر بھی حرام
ہونا کے معخرر تگررنے انجام دیا۔اور” نععت البیدعة شذ ه7 اا۔
ای رع تام علوم نا فی میں لصیف ونا لی فکا کا بھی ترام ہوتا۔ او رہم پرواجب ہوت اک
کفار کے سا تھتیرکمان سے ای جن کر یں خواودد ہگولیوں نے بیوں نھنگوںء بہواٹی چھاز ول ٦آ روز
کشتوں اورہری بیڑوں کے سا تج ہم سے شاو رح ےو ٹیںی۔
یناروں (میزنوں ) براذ ان دنہ یداریسش:+ مان زاون اور شغا ان بنا فلا گی امور
امام دیے شی خانے اورقیدخان ےج رکر نے بپھیترام ہو تے ۔
سی لع کرام ری الد .: 21717770.. ضلالة“ کوبڑعت سیر رے
متقیدرکردیا ہے اورااس قیدکی صراحت اس سے ہوٹی ےک اکا یسیردت ین رضی ارم مین
نے بہت سمارے ا ےکا م ابویاد سیے جو مان رسسالت ما ب پگ بیس ش تے۔
آن خود م نے اےے بے شا رسائل پد ار ليیے ہیں یعھیں اسلاف رام ن ےکی ںکیا۔
یےنمازت او کے بعدفمازتچپد کے ل ےآ خر شب می سی ایک امام کے تچ ے اوک ںکا اتا کر
اراس میں ف رآ نت مکرنا۔
ابی طرں شخ را نکی 5 بڑناء متا تیسومیں ش بکونما تچ بیس اما مکا تل دیئاء اور
اکا صلوة الصیام اٹابکم الله کہناء یسب میک میٹ ن ےکیااورنہی اسلاف
شش سے کیا ےکیائ کیا مارایل بزعت ے؟
۲٦
(ھا) رت امام شاٹچی ری ال نہ نے فرمایا:
مااحدث و خالف کتابا او سَنءة او اجماعاآًو اثراً فھو
البدعة الضالة۔ و ما احدٹ من الخیر و لە یخالف شیئآ من
ذك فھو المحمود۔
وی چچ کاب با سفت يااجماغ اٹ کےخلاف دوہ برعت طلاات ے۔
ٹھی زی نجیر واوددازی شس کسی کے غلاف تہ وو ود وت ٥شہدا
امام زاللد ین بن عبدالسلامء امام فو دٹی اوران اش بھی اہ ایم بعت کےتقائل ہیں جن
کی طرف لے چم نے اشاروکیا۔
بر تن جودلائل شرعیہ کے مطا لن ہواوارال کے احداث سے جم لج کی مات )۱۸(
مفصورت ہواور نمی ام منک ری مل وو ود ری سے ے۔
اورلصب 020 ض و لق یس۲“ وی یل 2 7 عم
دل ہے۔ لی ایم اصو لکی شی ومارست رھ دا نے معظرات ی مہ بات اوشید یں ۔خود
شمارع علیرالسلام نے بزححعت دہ یکو سن تکا نام دیا ہے ۔اوداس کےکمرنے وا نے کے لئ اج کا
وع ہکیاے ۔ارشمادفر مات ہیں:
مثل اجر من عمل بھاو لاینقص من اجورھم شیء۔
جو اسلام می سکوکی ” سنت صتے'(اصماطر یہ ) اھر ے او برای
کے بعداس پش لکیا جائۓ و اسے اس برسب ہم لکر نے والوں کے برا
ارد یا جا ۓےگااوران میں ےک یکا رکم نکیا جا تےگا۔
تل میاا داصاا ممر من نیش کی با تاز کرٹ ہے۔ادر ہارےنز یک الام یس )۱(
و ہے۔آ پد بکھت ہی ںکاکٹراعمال 27 بادکا رول اور پتر یر ەجگہو ںکی
داز ہکن کا نام ہیں سی جین الصنا والمردہء ری ہجناز:ربالی ضیاء یرس بگنڈرے ہے
گ۲
دافعات ڈں. ۔اؤزڑمسلہائ گلا ا کی2 بلک کے ال نکیایادتاز ہکرت رت ہہیں۔
(۲) مت ردعیت ماد کےگمذشلتاسباب ووجھ صرف اىی میلاد کے لج ہیں ججححیات و
کرای ۓخال ہیلں۔
ال !اجومیاا دا مورمگر و رشقل ہوخا] مردوز یکا ا ضا ما ہف رما تک ار ب؛اورمنگ رر
ےتباوز سے صاحب میا بالگ نا نف مانمیں ا کین ریم وعمانحعت می ںکوئی شک نیس کیوں
کی مار کرات لے ملیان یت لھا سے بالفن اود از یئن :یبا شور
گکرکر نے وا لے تعثرات پریہ بات اوشید ڑل _
میاا دای کے بارے میس این تی کی راے
اب نشم کت میں : جن لو ںکومیاا اع ارب دما جا ےک .ای ط رع مننفس لوک
میا دی عا 0 2 و 7 0 0
ہیں اد خھارگ وننناکی یں ال عحخبت زمحن کا بدلہ دم ےکا .بڑقوں بئیں۔
رکبا: سمش وع چزروں تل ہہون کی وج ےئض ا ال میس تیاور بدعت وغیرہ
کے شال ٢ے سے انس میں ش یھی ہوا -- 7ے8ٹ7"ەی) 02 رر سے
منافقوں اورفاقو لکی عالت ہوٹی ےہ بدا خی ٹیس امت کے اک راقراداس یں نا ہوئۓ _ ۱
یہاش ددا مو رکولا زم بھنا جا ےچ ۔
ال:اہۓ اورمضطیتوں کے ند ظا ہرأو پاطنا تجسیک پاسنی کی تن رکھو. بی اوربھلا یکو
پیا نواور برا یکونا بین دبھو_
ای :لو ںکڑتی ال مکان سن تکی ذکوت دداو راگ یکواییاد یوک دہ ایک براک یکویھو کر
01 سے نکی جم زا خحما رک ر ےکا وا کی صمورت یش اس بزال یکوکھوڑ نے کی دگوت شدد کہ ال یکو
چھو راس سے مکی چا فیا رکر نے۔.. ا کوکی واجب پا تب تچھوڑ دےکددہ ال ے زیادہ
اقصان دہ ے۔
2
اور جب برخعت می سی ط رع کیکوکی چھلا گی ہون تق الا مکان اس کے بد لے می سکوئی تیر
مشردر کر وکیوں یی کو دوسری یز اے بفر بی چ ویش تچوڑجیں او وی
بھلا یا ں وڈ کی جا ےتا وی دہ ا گی مااس سے مہترکوئی ای نہ یا .0
لے
اس کے چو کیا :تس لوک میا و الف یکی تی مکرتے اور سے مم وم ص رود و یت شر ار
ری ہیں ان زین غیت اشن وك کی ور سان نے لئ نونمم ےچ کہ
یسل لے جیا نکر یکا ہو لک یسل رانوں کے .لئ و ہکا ایا وا ہے جوم نمیم کے لن مھا
کچھاجاتاے۔
ا ما ےا امی کے ارے می کیاکی نے ایک محف پیک جرد ارچ
کیا آپ نے ارشادف اج نے دو۔ ران بب مصارف سے؟پتر ہے 72۱
7
رت لااو کما قال 20 رب ےج اعت ل7 مع 27 مرو و ے_
۵س2 ای تاد کے ا خر نے تح کات بن رکا خاو
امام اکا ریٹفصو دیس بل ا نکا محمد ےک یمام می شالت خی ربھی ے اورضمادوضررٹھی جس
گی وجرے اس مےمگر وہ۶ 4 7 ف0
کن کی مسر کس ہر بر
گ4
میا وا یکا مفہوم !ھی ری نیس
می سبچیتا ہو ںکینفل میا و اف یک یکو فصن سکیف ی تی لک حرف ا کا لزا مکیا جاۓ
اورا یکولوگوں ب لا زم قراردیاجاۓ۔ بللہ رہام جواوگو ںکودکو تخرد پراجیت پیش کے
اورانھیں ذ بی ود نیوگی متفح تکی راووکھطا ۓ ال سے میا دا یککامقصودپوراہو جانا ے۔
را مل کے لا بھی اگ ربھ مع 07 یں نک رولت ضرف( ماگ )ہپ کے اہ
یل انث راو رفشائل و تتضمائل دہ ھ۶ ,ء۰ 0
ینا میں لوک ٹر یو اوررا ا ۱ مل کے جن ہا انا فک اوت نت 20
گ اس کے ای رمیا دای اُکفل اگ نبال جا چ وں کے ات زت ٹول اور
واكظوں کے مواعظا وارشاواۓ اورث ر١ گی حلاوت ٹرآ لن ین ری میں و گی پچ یں ماد ۳
شربیف می واخل ہیں اورمیلا د الیکا مفہوم اس سےگھی اداد جا اہے۔ می را خیالی ہےکد ال
ے 000 5
:
تا ءمیلا دای“
گقل می و یی نزردثاڈل ضوری تر لی فآ ورگی کے بیان اور ڈگروڑا دت کے وت
قیامکرنے کےسلل می ں پت (مخالف ) ححقرا تکا تہابیت باعل اود بے اد خیالی ہے ۔ میں
ھت ہو ںکہ حا من کیہ چائل سے چائل مسلمان جومیاا دشریف یس حاض ہوک ہق مکرتا ہے اس
کےنز دی ک بھی ا سک یکوکی ایل ٹیس ۔
بوووودو .۲
راپ اص اس ڈکز پیدائشی کےلات میں 1ٹ ےس مارک کے سساتوجھ اشن ای پل
رتشریف لا تے ہیں ۔اوشن مخاششن زی بای بی ب ہیکت ہی سک خونبوداراگر ہق وغی رپ
ھی کے لئ ہوئی ےاورور پل میں رکھا جا 9لا ای آپ کے نے کے لے ہوا ے۔
بالات ادد بدلاا لک یبجددارسل ران کے ول می سکجیس پیا ہو تی ہیں ہم ان بات
سے دا گیا بارگاہ ٹیش اظہنائر برآم کت نہیں کیو ںکی ران کے اندرشمان ٹیوگیا نس جنرت و
جمارت او رتا فی بائی جالی ے۔اورآب کے عم مبارک پر ایا مکنا ہے مم سکا ان دکوئی
وا یں رتا 1 ابردازممدر(ج ہام اٹ طرف ے نول طلیائین کے رڈ الات )
ہز رگی ا مور صصرف الف جا ونھاٹی جا ضا ے۔
کیب اس سے بلندوبالا ادداعل دای ہی کیپ کے پارے ین بیکا اٹ ےگوہ
قب مارک ےنگ لکرفلاں وقت فلا لیس می اپ شس مبارک کے سا تح وتش ریف نے جاتے
ڈیی۔ می یپا پک کہ بیض افرا سح اوراس می ائیی زا تو ےا ۳ص .1
پرور یکن یا حناد برست جائل بی سےا ہر کی یچ
باں! جمارا مرو ے رک یا کی پا زرہ مس او رآ ت گیا شایالع خا نآ نک
0 ۸,۸ رآ ولا کی
2
علومت ولکوت میں متاح اورگرد شکزاں ہے ۔ اود یچ کان کرد وبچالس خی راو روف لعل و
رٹیں حاضرہوںآپ کے لیس م می نکی روو ںاچھی یی ای سے۔
امام ما نک ری ا عنہ نے فرمایا:
بلغنی ان الروح مرسلة تذھب حیث شاء ت۔
وتک بی بات نگ ےکم دوش سآ زاد ہیں ۔ جہاں جا ئقی ہیں جائی ہیں۔
اورسلکممائن فا ری ری الد عفن نے فرمایا:
فمص بورئرم یں ۔ جہاں جا ہق ہیں جالی ہیں
جب اتی با تکاعلم ہو چکا پا ےجگ ا عاقا بے کہ قیام “ اون داجب سے شرسقت مدکی
ا لکا اناد رکھنا درست سے ۔ ب تا مق یں ایک ایا پیا ےنس سے لوگ اٹ فرحت وصرت
کااظہارکرتے ہیں
اش رلیف لا ےو سے والا اس وقت اج ول ٹیس یلو رکرتا ےکا تو ل نج تکیمسرت میں
سما ری کا نیا توم ری ےد ہی جو عحبت میں اظہمارفرحت کے لے امم ھکی اہو جانا ہے۔
ازع ما 1 غیام عادکی ےد یاکیں۔ من عبادت سے اور نہ بی شربیت اورکوگی
ستتں ۔ لن یں لوگو لکی ایک عادت ے اورروارع بل مڑاے۔ جے بہت سےعلا ےکرام نے
مم نتھا۔
سیلادا یا بر ای ککراب کےمو لف جن برز نے خود لھا :
و قد استحسن القیام عند ذکر مولدہ الشریف ائمة ذو
روایة و رویة فطوبیٰ لمن کان تعظیمه عمَم غایة مرامه و
مرماہ۔
۳٢
آپ کے ذکر میلادشریف کے وقت قیا مو رایت و ددایت وانے ائش
مہ 4 جانا ثارت ران گا راو ری
نشیف درو
و قد سنّ اھل العلم و الفضل و التقیٰ قیاماآً علی الاقدام مع حسن امعان
ل کر بل کی نے وقت اور من نوجہ کے سا تج فیا ماعط ریقہ جار یکیا۔
بقشخیص نات المصطفیٰ وهو حاضر' بای مقام فیےه یذکربل دان
زا “طفی نگ ےنور کے لے جوحا ض بیقر یب ہیں چہا لبھی یس ما وکیا جا ئے۔
آپ د مود ہے می ںکداحھوں قد مطن+إهلالعلمکہاے۔سن النبی عَل یا سن
الخلفاء الراشدون گیںک/ا اورے ااےسنة مطلْقة ابا ظا ر شد سة اھل العلم
نا ےاوزال افج ۶ں رقڈ شی٣ىض ذات المصطفیٰ تی یقیام ذ من میں نصور
ذات لے کے لے ہے اور یاصورایکمطلوب مود یز ہے بللہ ہر مسلمان کے بن
ٹس ہزوقت یاصصورر ہنا جا ہیے تا آ پک اتا ود ہکا لک گے ۔اورائس کےا نر پک مت
زیادہہوادرا کک ہرخوائش لپ کے لا ۓ ہو احکام وارشمادات کےتابع رے۔
رسول اوت گی ُخصی تکا واضورولوں 0 ترما کے اس کے اکرام و اترام ا او
قیامکرتے ہیں ۔اوراس ماحول اورمتقام ومری کیلمت وجلا لان کے اندراتسائس ہہوتا ے۔
ب ایک ام عادگی سے جیلہ اک گذراائں 0 جن تیم کے ا ضز پانویں او رض روہ
شرع نار ہوگا۔
ال !ای میس ماع یر قیام نکر کی نان الکن کے وفف اورتظ لے سے نےادلی و
بدذوثی ما تم یکا پت چا ہے تی ےکوی لبھ سی داع اور پند ید ہکا مکیچھوڑےقو اس کے
بارے میں مہ کہا جا نگا۔
ا
اسان قیام کے اسباب
سبب اولی: قیا مکا متصرصاحب میلا دج یکر ہلک ینیم ہے۔ادورقمام بل دا مرا ریس
ا مال جار ہے ۔شرق اوخرب کے علماےکراام نے اشن مچھا سے۔اورجنس کو
ملا ن خسن جھعیں وہ دا کے نز دی کبھی اکچھی ہے اور جے ہرک جھییں دہ دا کے بیہا بھی
4اے۔ کما تقدم فی الحدیث۔
سبب دوم:اصحوا بل وکمالی کے ل ۓےکھٹراہونامش روح اورسنت کے بہت سے د لال سے
خایّت سے۔
حضرت ما نو دی نے اس ساس شی اک پع او ای اورعلامدائنتجرنے اج اتاپ
گہ ”رفع الملام عسن القائل باستحسان القیام من اھل الفضل” ش٠٢
نو وی یکی جا کی 'اودائن ایاج جخھوں نے اما وگ یکا دکیانھاا نکی تر د گی ۔
سب سو :ضضن علیہ حد یث مل سے۔ نب یکر پگ القما رگ ظا یکر ہے جو ئے
آرایااقومو السیّدکم۔
بی ام سینا س ری اع اض مم کے لئے تھا اس یی ںق تع لیکن ور
قوسوا الیٰ مریضکم ٹرہاے الیٰ سیدکم زفرماتے اور ہبی تمام انصارکوقیا م اعم د ہے
پگ خرف چنآ دمیو ںکوا مات ( جوم لیف شکوسنیا لیے کے ل ےکا فی ہوں )
ٰ سبب چہارم :ٹیک رمیلگ کا ربق تھاکراپنے بیہا لان وا ل ےکی تا لی فتلب اوداس
کی تیعم کے ل ےکھٹرے ہو جات ۔ لی اکہا فی صا جزادگی فالمہ ز ہراءریی اڈ جوا کے لئے
کے ہواکرتے اور جب حظضرت فا نے ابی طر قیام ےتضو کی تی مکی فو تضور نے
انی انل پ برقراررکھااوٹع نیف بایا۔ ای ط رح انصارکواپنے سردار کے ل جےکھڑے ہون اعم
۳۳
اس سے قیا مکی ہش یت معلوم ہوٹی ہے۔اورسیادت وسردارگی تا مامتطظی یکا سبب ےت
سپ سب تن وبادوا لی کے می ہین۔
بب پئم :کماجا ا ےک یسب نو نکر مھہپالگ کیا حیات او رآ پک مو جودگی می تھا اور
جالزس مان یھ گا سے
ا لکاجاب مر ےک میلادشریف پٹ ھن والا آ پکی ذات شر این کا تقو رک کک پکو
ماضربی تا ےکی ال سیت لے ز ماج ولا دت خر لی"ہ "ین وہ ا ورای سے عا لم جسمالی بیس
شرف رے ٹل اور کر ولا دت ٰ وا گے کےخ میگ خ ات رعییں ...کش ایی فآ ورک یتور
لی کےسراتھرےۓ ماب ک ےجو زائسلی ےق رنیب ے۔
ان حا ری کی انز رنسورذات وک اورروحالی ححضورومو جودگی سے وی ےکن یکرمم
می اخلاقیر بای سے مین ہیں۔ ارح یں ے٠
انا جلیس من ذگرنیٰ۔
جھ یئ با وک رے میں ال کا ھن نول۔
اورایل روایت مل ے۔
ہے مادکمرے میں اس کے سا تھ ہوں ۔
ان ر بک اطا خت وبرد لات سےاس کے اغلاقی اختیارکر نے او رشن با خلاقی
ایڈرہون کا می بی ےک ہب یک رھپ انی روح مبارکہ کےساجحداے ہر یا دکر نے دا لے
کےسا تم جودہہوں ۔ جا سے ججہا ںج لآ پک بادکیا جا ئے .اور ڈ اک رکا ٢| یں ام تضورکو: ون ین
اورول شی عاگم زس رکمناقرا آپل لیم مس اضف یکا عث بوگا۔
۲۵
کس میا دا
می دالس یی صاحا اصلو چوااسلام کے موضوع نرہ 2 ٹیس طو ل ممتوسا او مقر برطر ں
کی کاٹ کنایںاکھی جاچی ہیں-ا نک یک ت وع تک وجہ سے ا شف رکماجے میں ہ رای کا
الا تاب وک بھی کر جات اور شی ابمالا ان یل سے پل ھکمابو کا وک رکرکیس ے۔
گیوں 7 ای ککودوص؛ 0 ےأو1-رارد ۵ 7 پیلک سکر سک الک چئ اوا خُْ
الع میں سے ایک کودوسرىی رفضیلت ور ر یضر 2 ای لئ سا ںا تفاظا میں ےکہار
عاراے اعت مک گی اباب میںلصا قب ںاور یی شور رمع و کب یا و یسر غام
پآ میں یں کےکز ہمت اکر ہے لن
(ا)حافظ مخند ین آئی بگر بن عبدالله کسی :دمشٹی شناقعی خروف
برحافظ اجکی نا صمرالمد بی شی ور نے بوڈ ۷۲ں
الغ ٤ بایرۓٹںءافظاءعاہرۓے لحظ الا لحاظ ذڈیل تَذکرڈ الحفاظ کے جن
۹ مایا ے:
”ھوامام حافظ مفید ٴو فقیه مورخ مجید لە الذھن
السافی الساف السعو ر الكط الَحمٰد العلم علی طرنتڈ
اھقل الحدیث۔
و قال! کتب الکثیر ۔ علق وحشی۔ واثبت و طبق۔ برز علیٰ
اقرانه و تقدم و افادکل من اليه یمم۔
راتد ترآ شیک داز العدیت الاشرتیا یه حفق. ر تال
عنه السیوطی صار محدث البلا د الدمشقیة۔ و قال الشیخ
۰٦
محمد زاهد فی تعلیقه علی ذیل الطبقات قال الحافظ
جمال الدین بن عبدالھادی الحنبلی فی الریاض الیانعة
لما ترجم لابن ناصرالدین المذکور۔کان معظما للشیخ ابن
قلت و قد ذکر لە ابن فھد مؤلفاً یسمیٰ ”الر الوافر علیٰ من
زعمه ان من سمیٰ ابن تیمیة شیخ الاسلام کافر ۔
اس امام نے میا دشریف پرمتتحد ہکا یں گھمیں جن بی سے چند دہ ہی میں مولف
”"گشف الظنون عن اسامی الکتب و-الفنون"ے “۴۱۹ ڈارکیاے۔
”جامعالاثار فی مولد النبی المختار” ٹن جروں ٹل ے۔اورٴاللفظ
الرائق قش بوالوی ہیں انا دو شرع
این نہدن کہا آ پک اک اور شف ےک مورد الصادی فی مولد الھادی"
()حافظ عبدالرحیم بن حسین بن عبدالرحمن مصری ٣رف ۔عائظ
عرای موم ۵٤ء و تن ۸۰۸ُد<-
و ھوالامام الکبیر الشھیر ؛ابوالفضل زین الدین: وحید
عصرہ و فرید دھرۂ:؛ حافظ الاسلام و عمدة الانام۔
العلاىة الحجةء الحبر الناقد قد فاق بالحفظ و الاثقان
فی زمانە؛ و شھد لە بالتفرد فی فنه ام4 عصرہ و اوانة:
برغ سی الحدیث والاسناد و الحفظ 0 الاتقان؛ و صار
الشاز الیة ٹی الدیار الضریة پَالعرفة۔
و ماذا اقول فی امام کھذا۔ و بحر خضم و فحل من فحول
السنة۔ و طود عظیے من ارکان ھذا الدین الحنیف۔ و
یکفیناقیول الناس لقوله فی الحدیث و الاسناذ و
4ر
المصطلح و رجوعھم اليه اذا قیل۔ قال العراقی۔ الْفيِتَةٌ فی
ھذا الاب علیھا الاعتماد و یعرفه فضلا و علماکل من لە
ادنیٰ معرفة و صلة بالحدیث۔“
: ۰ 7 طٰٰ 1 -_
ای امام نے میلادا شی برای کاب اپ "انور اتی فی مولدالشتی رو
مکی ۔کئی اک فا ظا نے ا یا تالفات ٹیل ا کا ذک رکیاے۔
شال ان نہد وعلا مہ ہییدگی نے ”تذکرة الحفاظہ" کےا حاشیوں لگا ے_
( ٣)حافظ محمد بن عبدالرحمن بن محمد قاہھری مروف عافظخادگی
مل ر۸۳۱ تو ثی ۹۰۲ھ مورہ۔
قال ابن فھد لم ارفی إإحفلط امت خسن مئله۔و ھو لە الد
الطولیٰ فی المعرفة و اسماء الرجال و احوال الرواۃ۔ و
الجرح و التعدیل و الیه یشار فی ذلك۔ حتی قال بعض
العلماء لم یأت بعد الحافظ الذھبی مثلە۔ سلك ھذا المسلك و
بعدہ مات فن الحدیئ۔ و قال الشوکانی: و لو لم یکن لە من
التصنیف اِلا ”الضوء اللامع ”لکان اعظم دلیل علیٰ امامته“
کشف الظذون” شس ہےلرعحافظد اوک نے میلادا ہیی رای ککابتحنیفض فررالی۔
۳م اف مرا چ خرن مچکو ت7 وغیرہ۔
ترجمه الشوکانی فی ”البدر الطالع” و قال:
قال العصامی فی وصفه بالجامع العلوم النقلیة۔ و
المتضلع من السنة النبویة۔ احد جماھیر الاعلام.
۲۸
ومشاھیر آولی الحفظ و الافھام۔ ثم قال لكنه امتحن
بالاعتراض علی الائمة لاسیما الشافعی ۔
ٹم تکلف الشوکانی و شام یدافع و ینافع عن ملا علی
قاری بعد سوقه کلام العصامی فقال: اقول ھذا دلیل علیٰ
خلق ملالقه:فان امحازد شانہآن یمن ما یخالق الادلة
الصحیہحۂ و یعترضه سواء کان قائله عظیما او حقیرا۔
تلك شكاة ظَإِف رعٰك عارھ
برامام ئچدہمحرث من کے عالات شوکالیانے بیالن ہی من کے بارے میں لوک کت
لیر رہ مملد ات میں _۔اکھوں نے میا 1 برای کک سای ےمم کا نام ملف
کشف الظنون نے المورد الروی فی المولد النبوی ٣ ٛڑاے۔
اتارک وتھالی کیل وکرم سے لاف نما ب کی نکیا اس رحا یکا اد ری
ارشائجکیا۔ 1
()حافظ امام ععادالدین اسعاعیل بن عمر بن کثیر لف
فی رمون ہےےیو۔
قال الذھبی فی المختص ۔الامام المفتی المحدث البارع۔
ثقه متفنن محدث متقن۔ و ترجمەه الشھاب احمد بن حجر
العسقلانی فی الدرر الکامنة فی اعیان المأہ الثامنة۔ فی
صفحة ٣۳۷۰۔ جاء منھا:
انە اشتغل بالحدیث مطالعەفی متونھ و رجالە؛ و قال:و
اخذعن ابن تیمیه ففتن بحبه و امتحن لسببە۔ و کان
گثیر الاستعحتضار حسن العفاکھة سارت تصانیفه فی
البلاد فی حیاته۔ و انتفع بھا الناس بعد وفاته سن4٣ ۷۷۔
۳۹
امام ائ نکرنے میلا داٹمی یر انی فک باگھیاہے جوحالی خی میس ڈا ا صلاح الد نار
گیائقین سے اضیطع ہوئی۔
(٦)ھ افخ وڈجیےەه الدین عبدالرحمن بن محمد شیبانی سی زرییبدی
شافعی مروف پان الرجخ ( رخ سوڈالی زان یں سفید جک و کت ہیں اور ںآ پ کےجة
ای این لوس فکالنتب ے۔) متول رم۸۹۱ مو لوم جا ررجب ال رج ب۹۳۴۔
”و کان رحمە الله احد ائمة الزمان۔ اليه انتھت مشیخة الحدیث۔
حدث بالبخاری اکثر من مأۃ مرة و قرأہ مرۃ فی ستة ایام“
آپنے میلاداٹی برای ککتا ری ہت ار ہم شور ر
اتارک وتقالی کنل وکرم سے میں نے ا کی نکر کےاس پرعاشہ
ادا کا حا کا یڑ یہد الل.....
و کتبه
محمد علوی المالکی الحسنی
(عتیبیةء شارع عمربن عبدالعزیز ۔مكة المكرمة)
0 ےج
بحمدہ تبارك و تعالیٰ بحانمازض ب ۷0ر بزدوشت تار ارم امظف ٠۳ ۶ھ
معلااشی ۲۹ رن وم ۱۹۸۲ء ال تر جج کا نا زاور برہ ور جم با رظ رب الاو ل۱۳۰۳بومطا! 02
بب ۱۹۸۲ءا سکااخا ماو رکیل ہوک یذ
ش لاعظمی ۲
۲ عا ۸516ء :
72
جای
)١( ۴ص٣۔ الطالع السعید المنتخب من العسلسلات و الاسائید لک رپرہ۔
)٢( ٦٦۔اتا
(۳) اگل٥ ایضا۔ آ۔قا۔ب سر ۔:سفیدغام می با نکالنڑے۔
٢) َِ ۔ فضل العژ طا۔+طرعت الا عاد؟مکۃ ام ۱۳۹۸ی/ ۸ے۱۹ء
7 ثونکاارروڑ ما پااک پور ےننام مع شی ن کاانصساف تحص بر جم ازم ول انا راصرہادری
اسم
(۵) ۷ی۵۰ _الا۔
)(٦( ٢۔ الطالع السعید
(ك) رئیس لَجنةِ التحکیم الُولیة فی مسابقة القرآن الحکیم العالمیة۔۱۳۹۹ی/١٭٠۰۱_۱٢۱ء
(۸) کتاب الصیامئج لمثریف
(۹) کو ااسورءیاں۔پاا۔
)٥( رکوغع٦۔ سور الاخیاءپےا- :
)١۷( رأغ٣۶ر7ا7۷ابپ-۔ب٢٣- '
(۳) اخرجه احمد
)٢۳( رو۹ .سور ۃ عود۔ پ۱۳۔
(۱۴) اظراقتضاء الصراط الستقں“ این ۔ یرہ
(۱۵) شص۱۳۳۔ کذا فی الروح لاہن القیم
(۱) مشپی وین کے جو امو رتضور اف رس مائنانھ ادراناۓ راشد بین سے انور ہیں ء قیام وف سیا دای اتی یت
موجوذہ کے ساتجدان یی .۔اورقام کے اسان برسیمم عاوئی مکی نے دا کے
ایت ہوتا ےکیرائس بر اج وف اب سے اورسنت وش رایت یی اس کی ایل ٤ے چپ کات ای اٹل
ات فطل میلا وک طرح قا ما ادشگی اتی اص٥ل کےاختبارےسنت اورپ یت مو جود ونود ون ے۔
(اض رما ی)
۰1ہ وی
٢
ثوائر اجتما عات
لاو ںکاروا اطر لقدے روہ تحدوبا رگ یظر عات سال اف ایام شی عک رج
رج ہیں۔غلا میاا داي و مع اج ای صلی ال علیہ وسلم وشب چچودہو میں شعبان تلم و
جرۃ ا پیلک نزو لق رآ نکر وخ بر کے یاوگارکی اجشاعات نعتقرکگر تے ہیں۔
یہ یا دگارگی اجتعمات امورعاد ہیی داشلل ہیں ۔د تی اجکام موک یں مرو یامسفون
یں کیا جا ۓگا۔ نہاقیاد نی احصول وضوائبا یش ےی اصل وضائیرے ان انشَاعا تکَاکولی
تار سے خر کی بات اس وقت ہہوگیو خی کی خر مش وع ج مرو وکیا جا نے اور
یہاں اس کوک بات کیل ے۔ :
ہہیرے نزو میگ لقن رع کے امو عاد خر فی کے بارے شی فیادۃ سے ڑیادۃ کیا
جا سنا ےک ار ]کویبامور لیند یا :ایند ہیں۔اس اضصولی بات بس بکااقاق ہے۔
۱ 867 کے ہیں - ا ن کت بات میس لطور یا گا رل و ںکیا تما رح ۷وت ےن ان کے لئے
لا ھی مین و قیت خاط ے_
وو کے خی ںکہ شب ام رم الاولل یں میا دالم پگ اور شب ام رز جب میں محر اخ
ایکون کی ادمنا نے کے لئ مسلمائن عادئ اجتماعا تکیا کر تے جیں۔عالا لک ان دوں
اتا تکی لا زی وشئی تن دقت مع رخ نکا ضف ے_
سپا ہو ںک نین وقت کے سال می علا کے عدم اتفاقی ےکوئی فرقی یس بڑتا۔کیوں
خی ون تتص یل یش ایتم رع کوم رود ومقرکر ن کیم رویت کے کم تال میں کی اتا
کے ل ےکوی وقت مت رک رن تق ایک ام ادکی سے ےکم جیا نکر گے ہین ۔
انعقاداجاعا تک فامدداٹھانا اور تروسعاد تکی ططرف اجتاعا تکا رخ موڑ نا جمارے
لئے تقایل وج یلو سے _
از
اس ےت کان مبارک داقوں می مسلمانوں نے وق تک بی نک بای ۔ ذکر
ای او عبت وئی می مسلمافو کا یع ہی الس سعاد تکاضامکن ےکران بر ال دکی یں اور
ہرک ںکازول ہہوگا_
می اگل لقن وازعان ےک یمسلمافوں کے یہراج حات اگر اص ے لیج الد ںو یس
وقت ۴ی ںنحی کے باوجوددہ ال رکی ما رگا و یش مقبول ہیں ۔
اس با تکو ایک شال سے بجھیں .سی خی نے دکوت ولی کا ایک دن ضتی نکیا۔ چند ۶
ممتخرات وقعت وت سے بپھ پیل ای ےہ کردا گیا ک ےک ہو کل ےک میا دح تکاوقت سے _
ابآپ کے تا تاصابف ان کے ماج نے گی وب شی کے الین د گار
ےا ےرا اھ ال .تید ساوت راونا بے
با دہ صاحب عا: نرالع ہے ساححز خندہ ای کت داخلا شی سج شی یت ہہدئ ال نکیا
تشریفوری شک رگزار ہز 0 اک
سے ہیں ےکا ۔اور یگ ران سے دوبار و وقت ین نر نف ارزا کی ورام گر -
میس چنا ہو یکم ہرک رم مم بان می دوص را ایق ایا رکرے گا۔ او پچ رانڈ ارک وتعا یی
جواہۓ بندول پرنمایت رم وم ربان سے سن کل وعطاورکزم داتسا نکی شا نکیا ہوگی ؟
اراس کے باب رحمت سےکوکی سال نا لی ات ھکیس وا لی ں1 سک ے؟
کر کا گرم بے اب کیا کنا
میلا وی امم اج وک ایی میایادگار کے لے اتا کیا گیا ناس وف تک ان زیاد:
ام با نیل ۔کیو ںک وہ وقت اگر واتمة و سے نس میں بہانفحاع ہو ما ےن سان الا
اور اگ رالی انیل نے بھی اتارک وتعال یکی ذات سے نکی امید ےکنا لکا باب رعمت بن ہوگا
اورۓ نووا ے چورولوا لوت بت اگ جا کٹ ور 722 د
یز تو یف رگا7 ےی بڑافاندہ ىہ ےکم الن ابماعات سے الہ
۴۳
اما ہو ۓ ان کے درمیان ڈکر خی تن لی کی جا فو انابت اوردعا گیا جاۓ اور
ارتارک وتحا ہی کے انوارولیات د برکات وصنات سے ات ا ی دا مزن لیے جا تین ۔
ان اتا مات می ںش ریک مسلمانو ںکوارشادہ برایت و (نیحخت داع پا روف بش ین
گر کا خر امام دبینا بی مر ے۔ نہ یکہائعیل خوا جوا ور وکا جاۓے اورایےے اباعات پیر
مض دتقیدو زم تک جاۓ کیو لک بد مشاحد دریر ےک ہز یادوتقید وخة ت پٹری ےکوی
فاد ہیں بات بلہرلوک دو کام اور زیادہ یکرنے گت ہیں اور ان گی کی ٹس اضاذی
بوجاجا سے گویاا یدوم کر والا اےط را لی ے ان کے لے نم شعوری طور
0ر ے ,, ]
آ جکل اسنے خیالات جن کر کے لوگو ںکوابنا جم نوا بنانے کے لے ذ بین ودور اند میں
اصحا ےرہ دوگوٹ اش برخو ابس وٹ ھا ہوڑیغ 27 اٹل اورلوون کے ابا عوات میں
شیک ہوں۔۔اىی لئے وہ بارکوں ہلیوں او روآ چاہوں یر پچک لات رت ہیں تک یلوگکوں کے
کین یس اپنا ام پیک یں
اورہم جب بدگمی ںکرلوک شوق دی : ور موتوصل کے س تج متحد دلقم بات کے گے
خودا یش ات عق رک رر سے می تو ان سلافلقی سے بیرق 3س زارگی آؤرجپا راز 7۶ا ے؟
اشماحوات وغمرہ کے لے تقید وشرت پندی اورشت ای انان بے کارہ نےسود بل
چیا ٥ٹ وعات ےکیو ںیک ایک تیھرخزانکاضیاغ اور قابل جا نتصان ےاورا زین
موا کا خودان پااتھھ سےکھونا سے جو دو بارہ والیں لے وا لے ۔ اوراک لیس ےو یں
الگا رکی تر جبات کے اجقاعات کے ذر لہ ااسل ل میس ان اجتاعات ےمج اور فا د٤ حاصل
کر تے ہوئے اپیاد فی ذ مدداریی نبھالی جا یج ۔
ایز کی
ماخ میا دا یل
ملا دای لگ جن سکی ہم دکوت و خیب دتے ہیں ال لکی مقیقت بت سے لو ک یں
کجھ باتے۔ اود ا ہے ذ ہن یل ط رح رح کے فاسردتقورات تا ئ مک کے ال نکی بفیاد بر لو بی
مراحث ومسائ لکی عمارت میرک رڈ الج ہیں۔اوراس ہے بفیاد بت میس ایا اوردوسرو ںکاوقت
شا عغکر تے رت یی ۔
میا انی کے موضوع پرمیش بزمتاگی یکا ہوں نق رات اورعادبااس می ںگھ یگنن وکر چا
ہویں ہشن سے مسا دا ول کے پارے م سای ے الا ت منظ رعام ع1 ع ہیں
یس بیلیبھ گکہہ کا ہوں اورا یئپ ا یا داٹمی کے کچل واہتاغ منعتقر
اس کاو ںا تو ظا سح کس ررسما ات ودور صا یعبادت“ رن
سے ہما رے خیال اور رکا جس می خلاص ے۔آ کے صے ج پکھنا ہدوہ مچتتار سے ۔انسما ن صرف
انا ورای باق لک ڈمردار ےی دوسرےکانھیں ۔ میں ہ رتفل ونس اور پرتقریب می ںکہتا
رپناہہوں کہا ںکیفیت ےس اخ رتفل میا وا : دی کاانعقادام عادکی ے۔عبادت شمرو ینیل
خطالب !ال کے وکسیف ررض کے لئ ا وکا انت ا یک کیا اگنیائش اتی روعائی ے؟
مصییبیت رر ےک یجنولک اصصل جا لی نہیں کھت اور یی کسر ابا کرت نس ایا
ای لئ امام شا فرماتے ہیں : ج بچھ کسی عالم سے میرامبا ہش ہوائی اس ب غا لب د پان
جب کی جائک سسارقہ اتد وی بج پر غال بآ گیا۔
انی طال بب بھی عادت وعبادت اوران دوندں کے تا کا فرقی جا ضا ہے۔ جج بکوئی
تس کی ےکہفلاں انی ا سکیفیت کے ساتحدعبادت مشروصہ ہے نذ اس سے دی طل بکی
جاے۔اور جب وہ کے ماع عادگی لے اس سےکہا جا ت گا کیٹھہمادیی ھی !کیو یک فسادو
۵
نظ روا وقت پرا وتاسے ج بی برعت خ مم رو رکوعرادت مت رو قر| ردیا جاۓ ۔اورا یی
جرات وجمار تکوہم اشتلاف دنا پند یدگ یمکی نظ سے دبکھت ہیں ادراس کے ازا لک یبھ یکوشش
آر یہن
خرن لک ہمول دنو ریف کے لئ انعقارعفل ایک ام رعادکی سے جن زم میلا دای
منعتقرکر ن ےکی ہ رع دت تروعلاب بی اورا منائح وفوائد تل ےجس سےمسلیافو ںکو
رت دسعات ماگل ہو ہے ۔کیو ںکنراس کے اب زا کموداورش جا مطلوب میں _
وا وگو کیا فا سدگمان ےکن ہمال کے دم رای می ججائے مسلماان ای نویس شب ہی
بی اتل میا رمضنعقرکرۓ ہیں_
ان الو لکو بیدا پک ہککککرمہد مد ین طیپہںاسمالل کے ہردن ہرم اور ہ تی کے
رپس دم یں ترک جال کرس ود دی کول دن اگ رات
ایی سگنرکی نس مس انعتقا تل ہیلا وص ان دانے خوب جات ہیں اورج یں
وی ھت ضرف ایک وزارت یس ذکر نچ یکر تے ابا راتؤں برہںی۔
ین سوالسٹھراٹیں چعمقفلت می گنر اردتنے ہیں ۔ا اش مفت کی وزاب ے۔
انارک دفالی کیل وکرم سے ما لکی ہزدات می میلا دا لی یں سوائی
لی ہیں ۔کوئی دن یاکوئی رات لگذرتی جس می ہیں یہی ںکوئیتفل میا ہو
ھم کی صعراحت کے سا تح صاف صاف کچ ہی ںکہسمال کے دیلر ایا مکوچو زک رصرف
ایک شب می ںمتفل میلاد ايگ کو خائ کر دینا رسول اکر مکی شان یس ببت بد
ارت اور ما کاری ے_
جج وا لی مسلمان اس میق تکوخوب انی ط رخ یگنت ہیں اس لج وق فراواں اور جذ
عگرال کے سا تحوسا بج مز میلا ام یہگآ راستدکر تے رتے ہیں ۔
۳۷
و رم کن کابمان فاسدہ کہ فل میلا دا کی مد یدمنورہ کے سرت یجس
کرت ہیں ددخہایت جائل ہے یاتجائل عار فان سےکام لے اے ان ےکن کے لے دعابی
گی جائکتی ےکہائڈدتھاٹی اے ہریت ونو راعیرت در ےت کال لکی جال تکا تاب اھ جائئے ۔
اور ء کی س نل ملا والٰ یکا انتقا وید ین منورہ کے ل ننسوشل سے نی ایک رات کے لئے
نکیا ای ک !ہین کے لج اسے ماع کیا حا سک ے۔. جلکسہ مہ ہر مان وکا کے لئ عام سے اور
ای کے جواز موم کے ل کسی دی دب ہا نکی ضردرت میں ۔آ فا بآ مردلی لآ قب۔
خلاصہ یک تم ھر فکا اک رات کے لے اڑعتا وف لم ر کے وزازکی پفی ات چس
و ساس صرف میک رات یں کے لئے جوازعفل ما دکا قائل سے وہ مترغ ث
الدب ے۔کیو ںکرسول اکرم پت کا کر نان خاط رہرہ فت لازم ے۔اور ہر صراںکارل
ہل جز با ت عمحبت رسول سے ہر سز ہوناض وریا جا
إن! ارح الاول خر ف میں کفل میا را ٰ یی ید منعق رک رن کا جہ برا ئگ رآ جا ے اور
داحیہ ہو ژیادہ بیراروثوئی بہوجات تج ضایف نکی گ۶ نی عالی ے اورالئ کے ح مات
ٹھائئیں مارنے سککتے ہیں کیو ں| اکا زان رای ہوٹائی ے۔عال م ےرب اش
کی یادجالی ےاورعاضرکو دوک ا کی طرف لن نعل ہد جانا ے۔
ریحاٹل واجقا مات دگوت الی الیکا بہت بڑاذر یہ ہیں-_ا ےی 007 زں موا مان
یں سیے جات علا لی ن کا خرن ےک دہ نمی اکر پٹ" کے اخلا وآ داب مسیرت دگردار
اورعبادات دمحا ما کو امت مسلمہ کے سا ئے بیال نکر تے و ہیں اے وگوت صلا واج
دئۓ ر .یں وعظظ ونشبحعت سےلواز تے رہیں۔ ہدایت درہنمالئی فرماتے ہیں اورخرافات و
کرات سےا ےتطوظا رکوک رش ردروآذات سے بییاتے و یں ۔
اتارک وتقالی کنل وکرم ے میں تخل میا دا مم پگ ددیارجمااس وانشاعات تجرد
برکت میں شظرکلت اورمسلرانو ںکی ہرایت وارشادکا خربیطہ انام دیتا رتا ہوںں۔ شی ان سے
کتااہو ںکہان محانٹل واجاعا کا مقصدصرف انفاعات ومظا ہنیس ہیں بللہا نکی حقیت
کیک مارک متقصمد کے لئ ایک مارک ذر گی ے۔اورد٭فلاںل فلال منقاص د خر ہیں ۔او رھ
ے
تن سکوئی نی فا مض حاص لک یاۓ ددمیاا دم یپا کی برکت دسعادت ےگ روم کے
اس موضوع بر جوداائل ہیں انی ں کک ری ہہ پٹ عو یلی نئال ہنانا اتا کو ںکہ ”حول
الاحتفال بالمولد النبوی الشریف“ٴ کے نام سے میس الک سے ایک تل رسما لک چک ہوں -
الترف یکو آزادکرنے کے واققہ یر یچجولوگ چٹ یگول یکرت رتے ہیں ۔ اس لے اس
اق تار طور یر بیہاں چتمط برای جا دی ہیں۔
٠ ہے ٠ چھ
و وآ زاوکرےکاواقعہ
آاك ریغ وسرت میس الواہ بکیالونڈ کیا نو کور اوکر تن ےکا واقہ اس رر میا نکیا
گیا ےک جب نو یہن را سلا ٹھب نمداڈتا یی کی ولا د تک خی نی ری الو اہ بکوسنائی و
ال نے اےآڑاوگردیا۔
اکی رع خہاس من عبدالمطا اشنا موا ال او اق ےک اکھوں نے اواہب کے
مرنے کے بدا ےخواب میں د یکھااوراا کا حال لو بچھا ناس تن ےکہا۔مرنے کے بحعد یل نے
اپنے مل جکوٹی ری بایا۔ سوائۓ اس ک ےکیٹ یروآ زادکمر نے کے صلہ بی می رکیا یھ پیا کچھ
عا لی ے اور پردوش نوم مرےعز ا ب یسک یکردی عانی ے۔
تجررا وریث وہرت نے ئن کی زرایتگی سے فا امام برا رزاقی صنعا لی
امام ای٤ حافظ این رہ حافظظ ام نکش حا ذظ اہی این شا مم ء مکی ء حا ذظط و گی ء این وخ ؛
نر عامری۔
امام عبدالرزاقی صنعالی نے مصنف رح نکل۸۳ ے۴ یں ا لک ردام تکی ے-
امام ہفارگان ےچ بفار کاب النکا باب ا مھساتکم اللاتی ارضعنکم ا کی
رہاسارع۔استانہ ال عروڈتح الؤیتر فرمل۔
حعافظ اہن تر نے رح لبادی ٹیش ا سے ذک کیا سے اورککھاک اس امیلی نے بط لی شی الو
۸
یمان سےا لک ردای تکی ے۔اورپدالرز اتی نے سجھ سے روابی تکی ے۔
اورنگعا ےلعد یٹ سے معلوس بہوتا ےک کا رکوہ خرت 2 سے نیا مد٥ اتا سے
ان می بات نابرق رآ نگیم کےخلاف ہے ۔کیو ںکارشاد بای تی ہے۔
رتلتستاالیٰ ما سعلوامن عمل فجعلتامیاءمہتشور
)٢٢۔ناقرف(
۱ ق٠ ں بے ےہ
اوران کےاعما لکیطر ف ہم نی کا وا تاج جار یپ یا تھے
ڈرۓ تاوۓے۔
81 کے و جو اب طلئ:
(۱) مل ہے روہ من زیرنے کی ذ 7 .0
اکراے وصول مان لیا جا ۓ تو خج رین زا ا اما نکیا کیا سے او رخواب جج ت کی ۔ اور
تما جع ری ورس ...ای لئ ا کیا بات سے
اعتد لا ل کی سک اج ا کتا۔
(۴) خوا پکاواقی مان لے کی کل فیں سلآ ا ا سے ج مکی ئا رپپ کیا ایک تی
ضیلت ے۔جیا؟ راوطا بکاواقنہ کان کے عذ اب می ںتطفی ف۷ ردب یگئی اورائمیں؟: مم
ک ےط تخم رات ےنتا حیرشت لک رد ا گیا
ما ہتاقی مت یں:
کفار تر نے کے سالے میس جووارہ - ےا لک مطلب ہہ ےلوہ" : خم سے چھککارائیس
سے
یں گےادر جنت ی نیس وا ہوں گے۔ اہ از ہے37 نا ےک رح فقزاب کے" نی ہیس اس
ٹس یف ہہوجاۓے کفر کے علادە جع ڈ نواٹ وج رائھم کے دو رکب ہد گے ہیں اع شی ارن کے
ا ال خمرکی وج ےحتخقیف ہو لق ے۔
شی عیاضس مالک یککیتت ہیں:
۹
لا ماس پراجماع ےک گار ۔ ےا مال ان نے سن مم مھ یں ہیں گے نھزیں نت
ی ںیشن داش لکیا جا ےکا اور اخ اب میس خفی ف کین + ہی داگرےکافتا ب زیاد از
کس یکاک ہوگا۔
سکچتاہہو ںکمرااس سے اما تی کے ذک کردہ مال او رگنائ کی تر دیییں جہوئی ۔ اس
ل ےکلہ ہھ یھو وارو سے و ہکف ر ےٹمتحاقی سے ۔کف کے ماماد کوٹ ی گناہ ےو اس ظا یل
تخیف ےک اب زا ے؟
اما مق رھ یککتت ہیں:
تخخیف عراب صرف اس واتہاورجنس کے لکول یکن وارد سے اس کے سرت تنصہ وس
پہسسسی مہا
تد کے سا تج ہو جک ٹر و ا
(۴) کافر کے متس اعمال تی رکا ق اب انل ز ارک ودای اۓفل وکریم سے عطا
راد ۓل یلکن سےا می کوک استمازتییں۔
جب ےدولوں | مورسما مآ مگ ےو لئے کی ےک اواب نے و و کوآ زا دکیا و زہ ا یکا ضیت
ا عت لثم بکیانگیا دی ا ںکاکوگی اغارتھا۔
سال ہا ہے اپنا تر ارے۔ جیا کہ الوطالب ان وش لوا سپ
ےکنا ن نے ا کان یدام ات دونول صورتوں ٹیس انبا رصر فو شی ے۔
شسکتاہوں انا تل کین کے 2 لئے کاقر سے گی وی وصاددہوائں ا۶اہ
اکرام یں اکا یل ے۔واللہ اعله ۔ا۔ رن الیارگی۔ م۹ نگل ۵٣۱۔
حافظ ای نک رال راید اجھاری ٹیس اس واقتہکی رداحی کرت ہیں۔اوداس ب رت روکرتے
ہو ئۓ کھت ہیں _۔
+۵
الواہب نے ےلیم بن عبد ار کی ولا د تک خو لن رکا یہک ز بان ےکن
کراسےفورأ آزاوکردیا۔اں گے اے بیصللا۔۔١ھ۔السیرة النبویة لاہن کثیر ۔
رخاگ٦ش۲۳۸٢۲۔
عافطڈعپدالنسکن من دع خےبای ملف جامع الفصول اپٹیکتابہیرت می اس واقہ
کا لکر کےاس مت ہکرت ہو ۓ لکھتے ہیں۔
اواہب کے عذابٰ می تخفی نچ رسو لپ کے اعزاز واکرا مکی وہ سے ہوکی ۔ جی ےکہ
الوطاب کے ماب می نیف ہ+وکی ہے کو زاوکرناباح ثخقیف ابی بلگنہ ین تیم و
اترام رسول سے۔ورتہاعما لکفار کے پا رے میں ارہشاد با رگی نتعال یٰ ے۔
و حبط ماصغعوا فیھا و باطل ماکانو! یعملون۔ (ھود۔١٥)
اورا نا کیا ہوا ضا لح ہوا اوران پا ٤اا لی ےکا 7 ا چا
حدائق الانوار فی السپیر وریںابن؟1/+
حعافظ لوگ نے فو بے وآ ز ادکمر نے کاداتعہ شرع السنة یمام میں تر کیاے
ثتَ
امام عامکانے بهسجة السحافل م۴ ا سے لکیا ہےاوداس کے شر اتر نے ایی
شر می سک اے _
ناگیا لک الواہت کے لن حتف خق اب خاش سے جونٹس اعز از واکرام رسول اوزیدپ اھ
اوج سے ہے۔ ہی ےآ پکیا وج سے ابوطاللب کے عفر اب می ںخفیف ے۔
اليهجة۔اگ۶ا۳۔
کہ الو الائنف شرح السیرۃ النبویة لابن هشام یس اس واق کنل
نم میس رت ہو اوہ بکو می فدہ حاصل ہے جیے اس کے بھائی الوطال بکو فدہ
۵۱
ٹیا اکر دسول اڈیڈ پگ کا حفظط ددفا کر ن ےکی وجہ سے اب چنم میں سے سب مراف
داجاجاے۔ ۱
ابوطا اب کےلطل سکنر کا ےک ال نع وفا ئن وکا مطلب بہ ےکیران کے غاب
تخفیف ے۔ درنہ بل اتلاف ام تق ےکیکاخ کے سارےاعمال ضال ہو جاتے ہیں۔
کی راعمال ال کے می زان شن دزن ہوں گے نہ اسے ال کی وجہ سے جنت بی دا لکیا جا ئے
گا۔اھ۔ الروض الائف ن۵ك۱۹۲۔
انی تخرف
عام٥ل ھت ہہ ےک بے واقعہ کنب اعادجیث وس رمیلممبور سے ا سے سد وم رتواظا
عدیث نے لکیاہے۔امام بای ج نک یکظمت وجلالت شان بر- کا اففاقی ےاککھوں نے
بھی جن بخاری میس اٹ لکیا ہے ۔ا نکی لپیا یں جن می کوک یلا میس ۔
معلقات :مرسلاتس بک رداص لال ون ان س بکور وی ںکراعاجا۔احاد یٹ
واصطلا حات اور ماہ رین مطااب ومن اسم معامات ومرسلات اس اصول ے ائھی طرح واتف
سک جب صاع شش معلققات وم رسلا تمنقول ہو ںو ا نکی یت اورا نکا شع مکیا ے_
کب اصطاا حات ملا الشیہ سبددڑی دعراٹی اورا نکی ش یل اور نهر ریب اراوگ یکا مطالعہ
کر یذ پکومعلوم ہوجا ےگا ۔کیو کان عحضرات نے اس مسنلہ مرکننک کی سے اور بنلایا ے
کچ شس نقول ہونے والی حد بعک دم رک لک حقی تکیاے اود یھی لا ےن
کو بے نوز یں
چرم یگگی ایک اتل لاظط پیپاو ےکہ بی مت لہ ففضائل وناب سےمضھلقی ۓ او تب
خسالئش وی ری علما ےکرام فضائل ومنا ق بکا ڈگ رکر تے ہو تے یتسہ لچ یکر جاتے ہیں ۔
کیوں 7۸7 ۶ ال صطزای اش رط ایق لیے می ن میس گا تے .او اگ کنا شس دی را
شرف نمشد کردا نے ٹفل ویش کی میرت جیا نگ خی جنارے لعل ہو
جاے ۔عالا لکردہتفاظ دا“ عد یٹ واسا یمم ول جن نکی خد مات جماراس ماے افقار ہیں
۳
من کے ور لو یں حر یٹ شحف کے موا ذکر درم ذک رکا جہواان گیکنما لو ںکا مطال ۷ر تے
وت ہمد یت ہی ںک خص ال رسول الدی اخ رم کر نے یس اکھوں نے مقطو حبات وم سلا ت
ادرک ئن وخیرد کے جیانات جل مل کے ای کیو نک جاب ففضائگی وخ نا قب ین ان کا ڈکر
27 ہے
مت رض نام اعت ا کو یہ کےآڑاوکرنے برخفیف عذ اب سے صعلق عد یٹ ارشاد
اروقالسر وکا اَی باسلواحی عل فععلتاء مزا مٹررا ضا
ہے۔ می اخترائ نا تقایل قبولی ہے۔ جیاکہ اس سسلے میس اقوال و ارشادات علائل کے
جا ہیں ۔
منسم ری نکرا مآیت مرکور ہکا رمطلب بنلاتے ہی ںکمہاعما لکغا دکی رف ارڈ دک ی نظ ررحت
نہیں ہو ےا ئن من ا ہما ےگا رع اب 2-2 7
امیا ےکر یکاخ رکےعزاب می وی لای۔
فا شی عیاض مال یکا لکردواہماع چھ یو مکفار سکس جس ہے۔ پنی کہ الڈدتخا کا
کافر کے لک وج سے اس کے عراب می کوٹ یتخفیفکی سکم ےگا۔ ارڈ تزالی نے ای لی جم
کےحخلف عطقات بنا ہی ںکراٹ مل کے ساب سے د١ اگ اک حطبقات میں جہوں گے اور
مناٹی سب سے ہعلق شی و ہیں گے۔
چک راییاا ماع نذنح لص رع کے معارش ہوگا۔اودابل عم جات ہی ںکینح ص رع کے
مار کوئی اجما رح یں موک کے
ری ث٥ سس 2089 سےسوا يک یا اک ال دطا لب جو ہروق تآ پک سیا مھ
دتے تاور بپکادفا عکرتے تھے ۔کیا انی لپ نے یلد فاندہ پٹھاا؟رسول ار حن نے
ارشمادفرمایاائیس نے ای ںچنھم کے عط رت خحمرات می پایا و اس یں سے یں نے انیس کا لک
صاع میں ن۹ لکردیا۔
ابوطالب نے تضموراک ماپ کی طرف سے ہرط رح دفا کیا آپ نے اکیش مہ فدہ
صن
با کیم کےطلبق ہت رات سے اکا لکرحضاح میس بنیادیا۔
بابب کےعذا بکتخقیفچھیاموقیل سے ےجس کو حر نہیں
یہو بو ہپ وت با میں ہی دید خی لااگل
سر ضتی کر ۸د و ]ےت مع وم ہوٹی ارت چا
ان وت بھی تصرف فماتے ہیں ۔اود قیاممت سے بے او رآخرت می بھی تصرف ف رم ھا
بر اتیپ سے فزت راو ںآ پک طرقے ہس ازج نے این کر کاخ کن
زا و یں
تی کا امت ا کر نا 701:8 میں حا کا سے وو وس می
ہوا ۔اسے الد برای دے۔ ہ مس تر کے درمیان حر واتماز رن ہیں رک
نا۸ ڑے۔
9. کےخواب پراخقپارواعتماد یس مطلظا کو کی رر نل ۔ تفا ظط عد جیث نے ای
برا حختادکیا 0 ] کے خواب جن میں رسول از کے وراورائل
جا للیت کے نرک وفماد کے نما تس کاخ ربیں ہیں ا نا ذکرانھھوں نے اٹ یکنالوں میس مت کیا
ہے کن میں ہرس تکابدلائل النبوۃ ے۔
عحمااس ہا عب ال مطلب کےواب کے بارے می یہن اکیردہ جج ت کی اوراس ےکوی عم
وضجرتا 875 کے ظ راہ کےغلاف ے _ا ںکامتضرلووں
کان نشرک نے کےعلا وو ہیی ۔ جو عالم پت نکی شیا کے لاف ے۔
مع رن کک اعتزراخ سک با من عبدالمطلب نے حال تک ریس خواب دسیکھا اور ال کی
شمردی ہے او رفا ری شہادت دش سو ومقبو یں ۔ بھی ال اورنا مقبول سے ےم
ون ائی کیو کسی عا لم نے خوا بکوشہاد ہیں ق١ بدیاے بلکہ پٹ ایک بغارت
اراس میں د ین وایما نک یکوکی ش میس لگاکی جال ی -
۰
انڈدتھا لی نے خر آ نِم ٹس لوسف علیرالسلام کے ائس جھز ہکا ذکرفر ماياے ہوشہنشا و مصر
1پ ہے۔اورشنشا مص ریت برست تھا یبھ یآ سای دی کا میں جو 02
بہت ہہونے کے باوجودائلد نے اس کے خوا بکو بوسف علیہ اسلام ناشن شرف اورا نکی
علامات وت کے ود برک کیا سے۔ گرا یڑا کا او ا رل۷ 792ه۳2) اک کر کی
کیو فرماتا جوایک بت برست شر ککاخواب ے؟
یگ جیب با تک ای ہےکہعاس بن عبدالمطلب نے برخواب عال تکفرٹیس
دیھااورکفاری شہادت دق سو ومقبولی یں ۔ ایا سے وا نے حعاتعکم حد یٹ 20ےپ
ہیں کیو ںک کب متفحات عد یت کا ضاببلہ ہ ےک ای ما خی سای حا تکفرمیس عائمل
عد یت ہواو رپچ راسلام ا تے کے لال کی زداج یراونک وسریتق لکل ہدز
اس پٹ لپ کیا جا ۓےگا ۔کتپ مه تا کا نکی بر تی منالی ئل جا نی گی ۔
الم (علح ی عاجفراتمراہوکۓ.
۸
کر کر مر بی پوپ